افغان طالبان نے افغان حکومت کے نمائندوں کے ساتھ رواں ہفتے منعقد ہونے والے امن مذاکرات کے دوسرے دورسے لاعلمی کا اظہارکیا ہے۔
افغان طالبان کی ویب سائٹ پرجاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان یاچین میں ہونے والے مذاکرات کے دوسرے دور کے بارے میں علم نہیں ہے۔
افغان حکومت سے مذاکرات کے لئے قطرمیں طالبان کا پولیٹکل آفس قائم کیا گیا ہے جسے مذاکرات سے متعلق مکمل اختیارات حاصل ہیں اور ان کا پولیٹکل آفس بھی مذاکرات کے دوسرے دورسے لاعلم ہے۔
واضح رہے کہ کابل کی جانب سے ملا عمر کی ہلاکت ی باقاعدہ تصدیق کے بعد طالبان کی جانب سے یہ پہلا بیان جاری کیا گیا ہے لیکن اس بیان میں ملاعمرکی ہلاکت کی خبر کی تصدیق یا تردید کرنے کے بجائے اس معاملے پرخاموشی اختیار کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ افغان حکام نے رواں ماہ کے اوائل میں افغانستان میں جاری دہشت گردی کے خاتمے کے لئے طالبان کے نمائندوں سے مری میں ملاقات کی تھی۔
طرفین کی جانب سے دوبارہ ملاقات کرنے پر آمادگی ظاہر کی گئی تھی اور افغان حکام کی جانب سے میڈیا کو بتایا گیا تھا کہ مذاکرات کا یہ دوسرا دور جس میں جنگ بندی طے پا جانا متوقع ہے جمعے کے روز ہوگا۔
دوسری جانب کئی افغان کمانڈروں نے طالبان مذاکرات کاروں کی قانونی حیثیت پرسوال اٹھایا تھا جس سے افغان طالبان کے درمیان واضح تنازعات سامنے آئے ہیں۔
طالبان کے درمیان اس خلیج کا فائدہ عراق اور شام میں برسرِ پیکار جہادی تنظیم داعش اٹھارہی ہے اور کئی طالبان کمانڈر داعش میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں۔