کراچی :کراچی کی ایک شہری نے ماہ رمضان میں ہونے والی لوڈ شیڈنگ پر کے الیکٹرک کو خط لکھ ڈالا۔
کے الیکٹرک کو یہ خط ہانی یوسف نے جمرات 18 جون 2015 کو لکھا تھا۔انہوں نے خط میں لکھا کہ ہم نے تین سحری اور دو افطاری موم بتی کی روشنی میں گزارے ، وہ کوئی رومانوی نہیں بلکہ ازیت ناک تھے۔
خط میں ہانی یوسف نے لکھا کہ کئی بار محکمہ کے آفس میں شکایت درج کرئی لیکن ہمیں کوئی مدد فراہم نہیں کی گئی ، ایک بار مین وائر کے ٹوٹنے پر اسی رپیئر کیا گیا جس سے ایک سے دو گھنٹے کے لئے بجلی آئی مگر پھر سے چلی گئی۔
انہوں نے لکھا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ بجلی کا مسئلہ ناقص تاروں کے ٹوٹنے کا ذمیندار آپ کا ادارہ ہے، لیکن آپ کے ادارے میں موجود نااہل انتظامیہ ہمیں کسی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔
تاہم کئی مرتبہ شکایت کرنے پر انہوں کے ایک موقف دیا کہ ماہ رمضان میں روزے کے باعث ہمارے کارکنوں کی تبیعت ناساز ہو جارہی ہے جس پر ہم نے انہیں دوسرے مذاہب کے افراد کو بھرتی کرنے کا مشورہ دیا۔
آخر میں میں کے الیکٹرک کی شکر گزار ہوں کہ ان تین دنوں کی پریشانیوں سے اس بات کا اندازہ ہوگیا کہ کہ لوگ کن مشکلات سے اپنی زندگی بسر کررہے ہیں اور ان کا احتجاج کس حد تک درست ہے۔