کراچی : ایم کیو ایم کے رہنماء فیصل سبزواری نے نائن زیرو پر چھاپے کے دوران فائرنگ سے کارکن کے جاں بحق ہونے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کارکن کو پوائنٹ بلینک گولی ماری گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس سے جتنا بھی اسلحہ برآمد ہوا ہے سب کے لائسنس موجود ہیں اور جو ممنوعہ بور کا اسلحہ ہے اس کے پرمٹ وزارتِ داخلہ کی جانب سے دئیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نا ئن زیرو کے لئے حکومت اور انٹیلجنس اداروں کی جانب سے سیکیورٹی وارننگ ماضی میں جاری کی جاتی رہیں ہیں اورہمیں کہا جاتا رہا ہے کہ اسلحہ رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ 1992سے آج تک یہی کیا جاتا رہا ہے جھوٹے سچے جناح پور کے نقشے بنائے جاتے رہے ہیں اور اب یہ اسلحہ دکھایا گیا ہے، اگررینجرزچاہے توہم انہیں سب کے پرمٹ اورلائسنس دکھا سکتے ہیں۔
انہوں نے مبینہ طور پررینجرز کی فائرنگ کے نتیجے میں اے پی ایم ایس او کے کارکن وقاص علی شاہ کی ہلاکت پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رینجرز کے ترجمان نے خود کہا ہے کہ کسی قسم کی مزاحمت نہیں ہوئی اس کے باوجود ہمارے کارکنان پرتشدد کیا گیا ، خواتین کو مارا گیا اور نوجوان کارکن کو پوائنٹ بلینک گولی ماردی گئی۔
فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ میڈیا کے کیمروں نے سارا منظرریکارڈ کیا ہے اورنجی ٹی وی کا کیمرہ مین بھی زخمی ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے نواحی علاقوں سے ایک لاش ملتی ہے تو ایم کیو ایم کے تمام لاپتہ کارکنوں کے گھر میں کہرام مچ جاتا ہے ایسی صورتحال میں ہم احتجاج بھی نہ کریں تواورکیا کریں؟۔
انہوں وزیر اعظم نواز شریف، آرمی چیف اور ڈی جی رینجرز سے مطالبہ کیا کہ رینجرز کے چھاپے کے دوران بے گناہ کارکن کی ہلاکت اور خواتین پرتشدد کا جواب دیا جائے۔
انہوں وزیراعظم نواز شریف کو مخاطب کرکے کہاکہ’’کراچی کو صرف سڑکیں نہیں بلکہ سڑکوں پر انسانوں کو بھی ضرورت ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنے قائد کے کہنے پرذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پرامن احتجاج کررہے ہیں، خدارا ایم کیو ایم کے کارکنوں کو انسان سمجھاجائے۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے سیاسی مرکز نائن زیرو پر رینجرز کی جانب سے رات گئے چھاپہ مارا گیا اور اسلحہ برآمد کیا گیا ، ساتھ ہی ساتھ ایم کیو ایم کے رہنماء عامرخان کو چند مشتبہ افراد کے ساتھ پوچھ گچھ کے لئے لے گئے ہیں۔