متحدہ قومی موومنٹ نے سندھ کے نئے بلدیاتی آرڈیننس کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاج کیا، خالد مقبول صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ فیصلہ ووٹ سے نہ ہو اتو پھر روڈ پر ہوگا۔
بلدیاتی قانون اور نئی حلقہ بندیوں کو متنازع ،سندھ کی تقسیم اور کالا قانون قرار دیتےہوئے متحدہ نے پریس کلب پراحتجاج کیا۔
مظاہرین نے بلدیاتی قانون کے خلاف کی شدید نعرے بازی اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا، خالد مقبول صدیقی کہتے ہیں کہ متحدہ ٹکراؤ نہیں چاہتی،اگر فیصلہ ووٹ سے نہ ہوا تو روڈ پر ہوگا۔
حیدر عباس رضوی نے بلدیاتی قانون کو لنگڑا قانون قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ برابری کی بنیاد پر نشستیں دی جاہیں، فیصل سبزاوری نے قانون کو فرسودہ طرز حکمرانی پر پردہ ڈالنے مئیر شپ کے خواب کی تعبیر کی کوشش قرار دیا۔
متحدہ رہنمائوں کا کہنا ہے کہ کالے قانون کے خلاف متحدہ سیسہ پلائی دیوار ہے،ایم کیو ایم رہنمائوں اور عوام نے مشترکہ طور پر ہاتھ فضا میں بلند کرکے بلدیاتی قانون کو مسترد اور احتجاجی تحریک جاری رکھنے کا اعلان کیا۔