اسلام آباد: سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس میں پنجاب اور سندھ کی صوبائی حکومتوں کو ایک ماہ میں حد بندیوں سمیت دیگر قانونی ترامیم مکمل کر نے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا کیس نمٹا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت کی تو الیکشن کمیشن کی جانب ایڈوکیٹ اکرم شیخ پیش ہوئے۔ اکرم شیخ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے رپورٹ پیش کی او ر بتایا کہ حکومت پنجاب اورسندھ نے الیکشن کمیشن کے حکام کیساتھ اجلاس میں شرکت کی ہے۔
اس موقع پر اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے تاخیر نہیں کی جائے گی پنجاب حکومت نے حد بندیوں اور بلدیاتی قانون میں ترامیم سمیت دیگر اقدامات کیلئے پندرہ دنوں کا وقت مانگا ہے جبکہ اس حوالے سے سندھ حکومت کو تیس دنوں کا وقت درکار ہے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ کنٹونمنٹ علاقوں میں انتخابات سے متعلق ڈرافٹ کر لیا گیا ہے، اس حوالے سے کنٹونمنٹ حکام کی الیکشن کمیشن حکام کے ساتھ اجلاس چھ دسمبر کو ہوا، لیکن چھٹی کی وجہ سے اُس میٹنگ کے منٹس وصول نہیں ہوئے ۔
اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پنجاب حکومت پندرہ دنوں کی مہلت مانگ رہی ہے لیکن سندھ حکومت اسی کام کیلئے زیادہ وقت کیوں مانگ رہی ہے۔ اس پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سندھ شفیع چانڈیو نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے سندھ لوکل ایکٹ میں ترمیم والے معاملے کی نشان دہی کی ہے سندھ میں چار دسمبر کو میٹنگ ہوئی تھی جس میں تمام ڈپٹی کمشنرز کو بلایا گیا تھا، ایکٹ میں ترمیم سے متعلق پارلیمنٹ کمیٹی کو بھیجا گیا ہے تاہم اس حوالے سے آج میٹنگ ہونی ہے ایک ماہ میں تمام ضروری اقدامات کر لیے جائیں گے۔
بعد ازاں عدالت عظمیٰ نے پنجاب اور سندھ کی صوبائی حکومتوں کو بلدیاتی انتخابات سے متعلق دسمبر کے اختتام تک تمام ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے سماعت 8جنوری تک ملتوی کردی ہے۔