کوئٹہ: سب سے پہلے بلدیاتی انتخابات کروانے کے باوجود بلوچستان میں دوہزار چودہ کے دوران بلدیاتی نظام کا ڈھانچہ مکمل نہ ہوسکا، بعض سیاسی جماعتیں بلدیاتی نظام کی تکمیل میں تاخیر کی ذمہ دار حکومت کو قرار دے رہی ہیں۔
بلوچستان میں سات دسمبر 2013ء کو بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل ہواجس کے بعد دوہزار چودہ میں بلدیاتی ڈھانچہ مکمل ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی مگر یہ امید پورے سال کے دوران پوری نہ ہوئی حکومت میں شامل جماعتیں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کا ذمہ دارالیکشن کمیشن کو قرا ردے رہی ہیں۔
دوسری جانب آل پارٹیز ڈیموکریٹک الائنس کے کنونیئر نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی کا کہنا ہے کہ اس تمام صورتحال کی ذمہ دار حکومت میں شامل ایک جماعت ہے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی موجودہ بلدیاتی نظام سے نالاں نظر آتی ہے کہ بلدیاتی نظام کا مقصد شہریوں کے مسائل اُن کے دہلیز پر حل کرنا ہے لیکن دوہزار چودہ اس حوالے سے پیشرفت کا سال ثابت نہ ہوسکا۔
شہریوں کا مطالبہ ہے کہ بلدیاتی نظام کا ڈھانچہ مکمل کرکے دوہزار پندرہ کو بلدیاتی کامیابیوں کا سال بنایا جائے اوران کے مسائل پرتوجہ دی جائے۔