ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں جنگی جرائم سے متعلق خصوصی ٹریبونل نے جماعت اسلامی کے ایک اور رہنما میر قاسم علی کو سزائے موت سنادی ہے۔
بنگلہ دیش میں قائم جنگی جرائم کے خصوصی ٹریبونل میں میر قاسم کے خلاف لوگوں کو اغواء کے بعد قتل کرنے، انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے لئے عقوبت خانہ چلانے اور دیگر الزامات کی سماعت ہوئی، ٹریبونل نے میر قاسم علی کو قتل اور اغواء کے 10 مقدمات میں قصوروار قرار دیتے ہوئے انہیں سزائے موت کے علاوہ 72 سال قید کی سزا بھی سنائی ہے۔
میر قاسم علی کے وکیل کا کہنا ہے کہ ان کے موکل کے خلاف مقدمات کی سماعت کے دوران انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کیا گیا۔ اس لئے وہ اس فیصلے سے مطمئن نہیں اور وہ عدالتی فیصلے کو چیلنج کریں گے۔ دوسری جانب جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنماء مطیع الرحمان نظامی کو سزائے موت دینے کے خلاف ملک بھر میں ہڑتال بھی کی گئی۔
واضح رہے کہ اب تک موجودہ بنگلہ دیشی حکومت کی جانب سے قائم ٹریبونل جماعت اسلامی کے کئی رہنمائوں کو سزائے موت سنا چکا ہے جن میں سے ایک عبدالقادر مُلا کو پھانسی بھی دی جا چکی ہے۔