تھر پارکر: تھرپارکر میں بچوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ نہ تھم سکا، آج بھی دو بچے زندگی کی بازی ہار گئے۔ غذائی قلت اور قحط نے ستر دنوں میں ایک سو سینتس بچوں کو موت کی نیند سلادیا ہے۔
تھر کے صحرا میں زندگی کا سفر مشکل ہوگیا ہے، ہر گرزتا دن ننھی کلیوں کو مرجھا رہا ہے۔ غذائی قلت روز کئی مائوں کی گود یں اجاڑرہی ہے۔ مگر کوئی پرسان حال نہیں ہے، حکمرانوں کے کانوں تک آواز بھی نہیں پہنچ پاتی اقدامات صرف دوروں اور زبانی دعوؤں تک محدود ہیں۔
آج بھی سول اسپتال مٹھی میں دو بچے دم توڑ گئے ہیں جبکہ کئی اب بھی زندگی اورموت کی کشمش میں مبتلاہیں۔ بھوک، پیاس، بیماری اور اب جاڑا، تھر واسیوں کی زندگی ہر گزرتے دن کےساتھ مشکل ہوتی جارہی ہے۔ بے بس لوگوں کے لیے نئی صبح زندگی کے بجائے موت کا پیغام لاتی ہے، حکومت کے وعدے اور دعوے سب دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔