رحیم یارخان: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے منعقد کئے گئے جلسے میں پارٹی سربراہ عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن قریب نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا اب تک تو دھرنا پر امن تھا لیکن تیس نومبر کے بعد جو ہوگا اس سے واقعی حکومت کو نقصان پہنچے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے باہر سے این جی او آتی تھیں پاکستان کی خواتین میں سیاسی شعور بیدار کرنے کے لئے لیکن اب تحریک انصاف کی وجہ سے ملک بھر کی خواتین میں سیاسی شعور بیدار کردیا اوروہ بھی ہمارے شانہ بشانہ مدد کریں گی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ کوئلے بجلی بنانے میں اتنی بڑی کرپشن ہے کہ عام تنخواہ دار آدمی بجلی کی قیمت ادا کرنے سے قاصر ہوجائے گا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بجلی کا بل اسی لئے جلایا کہ بجلی چوری کوئی اور کرتا ہے بل عوام کو بھرنا پڑتا ہے۔ اگر غیر ضروری ٹیکسز ہٹادئے جائیں تو قیمت آدھی ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے نیچے ایک کمیشن بنایا جائے جس میں ایم آئی اور آئی ایس آئی کے افراد شامل ہوں اور وہ دھاندلی کی تحقیقات کرے اوراگر الزام ثابت ہوجائے تو نواز شریف اور ان کی حکومت استعفیٰ دے اور نئے الیکشن کمیشن کے تحت انتخابات کرائے جائیں اور کمیشن کی تشکیل کے لئے انہوں نے حکومت کو تیس نومبر تک کا وقت دے دیا اور کہا کہ اگر کمیشن نہیں بنا تو حکومت کے لئے کام کرنا مشکل بنادیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ لوگ عدلیہ کی آزادی کے لئے سڑکوں پر نکلے اورعدلیہ آزاد تو ہوگئی لیکن غیر جانبدار نہ ہوئی۔
انہوں نے اے آروائی نیوز کے اینکر مبشر لقمان کے خلاف دائر کئے گئے مقدمات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسا شخص جو کرپشن کو بے نقاب کرتا ہے اسے جیل میں ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اس کے پیچھے نواز شریف اور آئی بی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کہ تحریکِ انصا ف کو کوریج کی دینے کی وجہ سے اےآروائی نیوز کی آواز بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے نوجوانوں سے سوال کیا کہ الیکشن قریب ہے اگر وہ وزیر اعظم بنے تو کبھی آئی ایم ایف سے قرضے مانگیں گے، انہوں نے بتایا کہ وہ پاکستان کے واحد سیاست دان ہیں کہ جنہیں پاکستانی قوم پیسہ دیتی ہے ہرسال شوکت خانم اسپتال کے لئے ساڑھے تین کروڑ روپے امداد آتی ہے جب ہم حکومت میں آئیں گے تو یہ قوم اس لئے ٹیکس ادا کرے گی عوام جانتے ہیں کہ ان کا پیسہ عمران خان کے محلات پرنہیں لگے گا۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستانی صرف اپنی سالانہ آمدنی کا صرف آٹھ فیصد ٹیکس دیتے ہیں جو کہ دنیا میں سب سے کم ہے اور یہاں عوام سےمہنگائی کرکے ٹیکس اکھٹا کیا جاتا ہے اور وہ پیسہ رائے ونڈ کی حفاظت پر خرچ کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معلومات تک رسائی کے حق کے تحت ہمیں بتایا جائے کہ نواز شریف اور آصف زرداری کتنا ٹیکس دیتے ہیں اور یہ ان لوگوں کا فرض ہے کہ یہ اپنے اثاثے ڈکلیئر کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وہی ظلم کا نظام ہے جس کے باعث اللہ نے کئی قوموں کو برباد کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 88 دن سے دھرنے میں بیٹھےہیں صرف اس لئے کہ ہم حکومت، عدالت اورالیکشن کمیشن سب کے پاس گئے لیکن ہمیں انصاف نہیں ملا اسی لئے ہم سڑکوں پرآئے ہیں۔
پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہناتھا کہ ماسوائے 70 کے الیکشن کےتمام انتخابات میں دھاندلی ہوئی لیکن دو ہزار تیرہ کے الیکشن میں جیتنے والے اور ہارنے والے سب کہہ رہے ہیں کہ دھاندلی ہوئی تو تحقیقات کرنے کا کیوں نہیں کہتے ہیں۔ اگر ابھی یہ دھاندلی نہ روکی گئی تو پاکستان میں کبھی صاف اور شفاف الیکشن کا انعقاد نہیں ہوسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب سیاست میں آیا تھا تو میرا مذاق اڑایا جاتا تھا کہ پاکستان میں دو پارٹی سسٹم ہے تیسری پارٹی کی کوئی گنجائش نہیں ہےلیکن مجھے امید تھی کہ ایک دن ہماری قوم ضرور جاگے گی۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایک دن آئے گا کہ پاکستانی بیرونِ ملک نہیں جائیں گے بلکہ باہر سے لوگ یہاں نوکریاں ڈھونڈنے آئیں گے۔
انہوں نے تقریر کے درمیان رحیم یار خان کے شہریوں کا کئی بار شکریہ ادا کیا کہ وہ نئے پاکستان کی جدو جہد میں ان کے ساتھ ہیں۔ عمران خان نے ملک کے تمام طبقات کو دعوت دی کہ وہ سب تیس نومبر کو اسلام آباد آئیں اور اپنے حقوق کی جنگ لڑیں۔