کہتے ہیں رمضان المبارک کے مہینے میں شیطان کو قید کردیا جاتا ہے،لیکن اگر ہم اپنے اعتراف کی طرف نظر ڈالیں تو ایسا لگتا ہے کہ شیطان قید نہیں ہوا بلکہ ہر جگہ دیکھائی دے رہا ہے ۔
دنیا بھر میں مسلمانوں کے لئے رمضان میں خصوصی پیکجز دیے جاتے ہیں ، اشیا خوردونوش کی قیمتوں میں خصوصی کمی کی جاتی ہے تاکہ لوگوں کے لئے سحر و افطار میں آسانی ہو۔ لیکن افسوس کے ہمارے ہی مسلمان بھائی ہم پر ہی یہ ظلم کرتے ہیں۔
رمضان کے مبارک مہینے میں قیمتوں پر کنٹرول کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے اور مہنگائی کا سلسلہ جاری ہے رمضان کے پہلے ہی ہفتے میں تقریباً تمام پھلوں کی قیمتوں میں کِئ گنا اضافہ ہو گیا ہے۔
سال کے گیارہ مہینے ہم ہر گناہ کے پیچھے شیطان کا ہاتھ قرار دے دیتے ہیں لیکن جبکہ رمضان شریف میں شیطان قید کردیا جاتا ہے تو ہمارے اپنے مسلمان بھائی شیطان کے روپ میں منظرعام پر آتے ہیں ۔ پاکستان میں سبزیوں ، پھلوں ، اشیاء خوردنوش اور دیگررتمام اشیاء کی قیمتیں آسماں چھونے لگتی ہیں ۔ ہمارے یہاں رمضان آتے ہی جو لوٹ مار کا سلسلہ ایسا شروع ہوتا ہے کہ رکنے کا نام ہی نہیں لیتا، اشیاء خورو نوش کی قیمتوں میں یکایک بلاجواز اضافہ نےشہریوں کی چیخیں نکلوا دی ہیں۔ عوام پر ایسا ظلم تو شاید شیطان بھی نا کرے جسیا ایک مسلمان دوسرے مسلمان کے ساتھ کرتا پایا جاتا ہے۔
کراچی سمیت بیشتر شہروں میں اس وقت بیسن ایک سو بیس روپے کلو فروخت ہو رہا ہے جس کی قیمت چند دن پہلے تک نوے سے پچانوے روپے تک تھی ۔ اس کے علاوہ میدہ ، مختلف دالوں ، سفید چنے کی قیمت بھی بیس روپے کلو تک بڑھا دی گئی ہے ۔ چینی کی قیمت جو پہلے ہی بتدریج بڑھ رہی تھی ، اس میں بھی مزید پانچ روپے کلو تک اضافہ ہو گیا ہے ۔
مہنگائی رمضان المبارک کے مہینے میں سر چڑھ کر بولتی ہے،جبکہ اشیائے خوردونوش کی ذخیرہ اندوزی بھی مسلمان اس مقدس ماہ میں کرنے کو اپنا اولین فریضہ سمجھ کر سر انجام دیتے ہیں۔عیسائی مذہب کے تہوار وں پر وہ لوگ ہر چیز پر ڈسکاؤنٹ دیکر ہمارا منہ چڑا رہے ہوتے ہیں ، لمحہ فکریہ یہ ہے کہ وہ غیر مسلم ہوکر اپنے تہواروں پر ہر شخص کو رعایت دیتے ہیں جبکہ ہم مسلمان ہوکر بھی اپنے تہواروں پر مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کی انتہا کر دیتے ہیں، رمضان بازار لگانا ،یوٹیلٹی سٹورز میں اشیائے خوردونوش فراہم کرنے کے دعوؤں سے نکل کر عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔
سونے پر سہاگہ یہ کہ سخت اور چنچلاتی گرمی الیکٹرک کمپنزیز نے بھی قسم کھائی ہے کہ عوام چین لینے نہیں دینگے ، رمضان کی آمد سے قبل محترم وزیر اعظم جناب نواز شریف صاحب نے ایک بیان دیا تھا کہ سحرو افطار میں لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے لیکن ہمارے اداروں نے وزیر اعظم صاحب کے اس اعلان کو سنجیدگی سے نہیں لیا ۔
یہ کوئی نئی بات نہیں گزشتہ کئی سالوں سے ہم یہ سنتے آئے ہیں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوگا ، بجلی نہیں جایا کرے لیکن کسی بھی قسم کا عملدرآمد ہوتا نظر نہیں آتا ۔
ماہ مقدس رمضان المبارک میں حکومت نے دعوے کئے تھے کہ لوڈ شیڈ نگ میں خاطر خواہ کمی ہو گی ،مگر حکومتی دعووں کے بر عکس سحری و افطاری سمیت تراویح کے اوقات میں بھی بجلی غائب ہے ،جبکہ کئی علاقوں میں ٹرانسفارمر خراب ہونے کے باعث کئ کئی گھنٹے سے بجلی غائب ہے۔
ایک تو گرمی نے جہاں انسان کو بہت ہی پریشان اور بیمار کر رکھا ہے وہاں بجلی نے بھی جینا سخت حرام کر رکھا ہے ایک تو روزے کی وجہ سے انسان اتنی سخت گرمی میں نڈھال رہتا ہے اوپر سے بجلی بھی نہیں ہوتی ہے کہ وہ چند لمحے سکون سے گزار سکے اسی وجہ سے بہت سے لوگ روزہ بھی نہیں رکھتے ہیں اور جو لوگ روزے رکھ رہے ہیں وہ گرمی اور بجلی نہ ہونے کی وجہ سے سخت بیمار ہو رہے ہیں۔
یہ لوگ تو انپے محلوں میں بہت سکون اور عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں کم از کم اس مبارک مہینے کا تو خیال کیا جا سکتا ہے مگر ان بے حس لوگوں کے کان پر جو تک نہیں رینگتی ہے مگر یہ لوگ ڈریں اس وقت سے جب یہ الله کے حضور روز ،محشر میں کھڑے ہونگیں تو پھر کیا جواب دیں گیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی عوام کے کچھ ردعمل کو دیکھا گیا ہے۔
::[: RT Sccadi: #Karachi Walay Ajj Kal…….. #ڈوب_مروحکمرانو_لائٹ_دو #PaniDoKarachiKo pic.twitter.com/q7YcHlyHIw
— Zermeen PTI (@zermeenkhan10) June 20, 2015
#ڈوب_مروحکمرانو_لائٹ_دو #ڈوب_مروحکمرانو_لائٹ_دو #ڈوب_مروحکمرانو_لائٹ_دو pic.twitter.com/EQoEWFDWNg
— Jasim (@JaximH) June 20, 2015
As a Nation V Shld learn to improvise.For example Pray for Rain, Or Coz #LoadsheddingFakePromise by this Fake Govt. pic.twitter.com/OdJcY4tE8y
— Anjum™ (@SyedGerdezi) June 20, 2015
#LoadsheddingFakePromise @RaheeqAbbasi @Abtak247 @atiquerehman786 @FarhanKVirk @ExpressNewsPK @SarimNoor @afzaal_k pic.twitter.com/iKBdkjHwts
— Masood Usmani (@Usmani111) June 20, 2015
#LoadsheddingFakePromise Used strategy of PMLN. pic.twitter.com/W05AzEKZTp
— ɦǟֆֆǟռ ʐǟʍǟռ (@Hassan_PAT) June 20, 2015
New Rolex wall clock- we Also need ‘gas ai, gas gy, gas thori ayi, gas ziada ayi’ wall clock #ڈوب_مروحکمرانو_لائٹ_دو pic.twitter.com/N2ekbsA3AE
— Tahseen Shah (@TahseenNaqvi5) June 20, 2015