تازہ ترین

حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کا دوسرا دور آج شروع ہوگا

اسلام آباد:  کئی روز سے جاری دھرنے عمران خان اور طاہر القادری کی جانب سے لچک کے مظاہرے اور حکومت کی دانشمندی بالآخر فریقین کو مذاکرات کی میز پر لے آئی ،حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان بات چیت کا دوسرا اور اہم دور آج شروع ہو رہا ہے۔

حکومتی کمیٹی آج ہونے والے مذاکرات کے دوسرے دور سے پہلے وزیر اعظم سے ملاقات میں تحریک انصاف کے مطالبات انکے سامنے رکھے گی ، جس کے بعد وزیر اعظم کی مشاورت سے تحریک انصاف کو جواب دیا جائے گا۔

 گذشتہ روز تحریک انصاف اور حکومت کےدرمیان مذاکرات کا باضابطہ آغاز ہوا، مذاکرات کے پہلے دور میں تحریک انصاف کی جانب سے حکومت کو مطالبات پیش کئے گئے۔ تحریک انصاف کی پانچ رکنی مذاکراتی کمیٹی میں جاوید ہاشمی، شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، اسد عمر اور عارف علوی جبکہ چھ رکنی حکومتی کمیٹی میں گورنر پنجاب چوہدری سرور، وزیر داخلہ چوہدری نثار،وزیراطلاعات پرویز رشید، وفاقی وزیرعبدالقادربلوچ، زاہد حامداوراحسن اقبال شامل ہیں۔

تحریک انصاف نے چھ نکاتی مطالبات پیش کیے، حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے تحریک انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے حکومتی کمیٹی کو اپنے مطالبات پیش کردیئے ہیں۔کمیٹی نےان پرغورکرنے اور وزیراعظم کےسامنے پیش کرنیکی یقین دہانی کرائی ہے۔۔

مذاکرات کے پہلے دور کے اختتام پر گورنر پنجاب چوہدری سرور نے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ ملکی اور عوامی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے کیا جائیگا، اس موقع پر احسن اقبال نے کہا کہ ایسا حل نکالا جائے گا جو فریقین کے لیے قابل قبول ہو، ان کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں کی قیادت معاملات کاحل نکالنے کے لیے متفق ہے کیونکہ ہم کسی ایسے سیاسی بحران کے متحمل نہیں ہوسکتے، جس سے پاکستان کی جگ ہنسائی ہو۔

واضح رہے کہ وزیراعظم پاکستان نواز شریف آج قومی اسمبلی میں خطاب کریں گے، اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف اورپاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں اور دونوں جماعتوں کے قائدین کی جانب سے مطالبات کے تناظر میں وزیراعظم  نواز شریف آج قومی اسمبلی میں اراکین پارلیمنٹ سے اہم خطاب کریں گے اور اراکین پارلیمنٹ کو فیصلوں پراعتماد میں لیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک سال تک بھی کنٹینر میں سونا پڑا  تو اس کے لئے بھی تیار ہوں، عمران خان نے ڈی چوک کو آزادی اسکوئر کا نام دے دیا، انہوں نے کہا کہ آج ساری رات ہم آزادی کا جشن منائیں گے، نواز شریف معصوم چہرے کے پیچھے ایک آمر ہیں، نواز شریف کے استعفے تک آزادی اسکوئر پر ہی بیٹھے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے لیکن حکومت کی جانب سے کمیٹی تشکیل دینے کا کوئی فائدہ نہیں، جب تک نوازشریف استعفیٰ نہیں دیتے، مذاکرات نہیں ہوں گے کیونکہ انہوں نے الیکشن میں دھاندلی کرائی اگر نوازشریف نے استعفیٰ نہیں دیا تو کوئی بھی کمیٹی ان کا احتساب نہیں کرسکتی، آج ایک جمہوری جماعت سیاسی مزاکرات کرنے کو تیار ہے، انہوں نے مزاکرات کے لئے چھ نکاتی مطالبہ بھی پیش کیا۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارا پہلہ مطالبہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہے۔

دوسرا دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔

تیسرا مطالبہ انتخابی اصلاحات کی جائیں۔

چوتھا مطالبہ اتفاقِ رائے سے نئی غیر جانبدار نگراں حکومت تشکیل دی جائے۔

پانچواں مطالبہ اتفاقِ رائے سے نیا الیکشن کمیشن تشکیل دیا جائے۔

چٹھا مطالبہ دھاندلی میں ملوث افرادکیخلاف آرٹیکل6کے تحت کارروائی ہو۔

Comments

- Advertisement -