ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ طالبان دہشت گردوں کی جانب سے مسلح افواج اور عام شہریوں کو مسلسل نشانہ بنایاجارہا ہے لیکن حکومت اور قومی سلامتی کے ادارے اب تک یہ فیصلہ نہیں کرسکے کہ طالبان سے مذاکرات کرنا چاہے یا نہیں، بابر غوری کہتے ہیں کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بلاتاخیر ٹھوس لائحہ عمل تشکیل دیا جائے ۔
ڈاکٹر فاروق ستار نےکہاکہ الطاف حسین مسلسل مطالبہ کررہے ہیں کہ حکومت اور قومی سلامتی کے ادارے طالبان سے مذاکرات کرنے یا نہ کرنے میں تاخیر نہ کریں ، حکومت اور مسلح افواج کے سربراہان سرجوڑ کربیٹھیں اور ملک وقوم کو دہشت گردی سے نجات دلانے کیلئے ٹھوس لائحہ عمل بنائیں ۔
ڈاکٹر فاروق ستارنے کہاکہ اب وفاقی حکومت اور مسلح افواج کواب یا کبھی نہیں کی بنیاد پر طے کرنا ہوگا کہ انہیں طالبان سے مذاکرات کرنے ہیں یا کوئی اورفیصلہ کرنا ہے۔سینیٹ میں ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈربابر خان غوری نے کہاہے کہ حکومت اور قومی سلامتی کے اداروں کی جانب سے طالبان سے مذاکرات کرنے یا نہ کرنے کے اہم ترین معاملہ پر مسلسل تاخیر کی جارہی ہے ۔
اگر مسلح افواج ، رینجرز اورپولیس کے افسران واہلکار مسلسل دہشت گردوں کا نشانہ بنتے رہیں گے تو مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی مایوسی میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔ بابرغوری نے وزیراعظم ، وفاقی وزیرداخلہ اور مسلح افواج کے سربراہان سے کہاکہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے اور شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کیلئے ہرممکن اقدامات بروئے کار لائے جائیں۔