پشاور: خیبرپختونخواہ کی حکومت نے قطرکے شہزادہ کو باز کی مدد سے غیرقانونی شکارکرنے پر80 ہزار روپے جرمانہ کردیا اور ان کے قبضے سے3 باز بھی برآمد کرلیے گئے۔
صوبائی محکمہ ماحولیات کے مشیر اشتیاق ارمڑنے کہاکہ شیخ عبدل اللہ بن عبدالرحمان بن حماد کے خلاف ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے میں غیر قانونی شکارکرنے پرکارروائی کی گئی اور صوبے کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی حکومت کی طرف سے کسی عرب شہزادے کوغیرقانونی طور پر شکار کھیلنے پرجرمانہ کیا گیا ہے۔
ان کا کہناتھا کہ عرب باشندے کے پاس شکار کا لائسنس نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ قطرکے شہزادہ کو غیرقانونی شکارکرنے پر800امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 80 ہزار روپے جرمانہ کردیا۔
عرب ممالک کے شہزادے پاکستان آکر نایاب نسل کے پرندوں کا شکارکرتے ہیں اوراُنہیں حکومت کی طرف سے لائسنس دیئے جاتے ہیں اور اُن کے شکار کیلئے علاقے مختص ہیں جس کی وجہ سے بیشتر نایاب پرندوں کی نسل ختم ہورہی ہے۔
عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے شاہی خاندانوں کے افراد اکثر پاکستان کے مختلف علاقوں میں نایاب پرندوں اور جانوروں کے شکار کے لیے آتے ہیں۔
شکار کے سیزن میں قطر، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے شاہی خاندان بلوچستان کے علاقوں دالبندین، چاغی او دیگر علاقوں کا رخ کرتے ہیں۔
پاکستان میں ان شہزادوں کو جن نایاب نسل کے پرندوں کے لائسنس جاری کیے گئے ہیں ان میں بلوچستان میں موجود تلور بھی شامل ہے۔