اسلام آباد:حکومت نے مالی سال 2015-2016 میں دفاع کے شعبے میں 781 ارب روپے مختص کردئے، جو کہ گذشتہ سال 2014-2015 سے 11.1 فیصد زیادہ ہیں, آرمی کودفاعی بجٹ کا سب سے بڑا حصہ ملے گا
گذشتہ معاشی سال 2014-2015 میں حکومت بے دفاع کے لئے 700 ارب روپے مختص کئے تھے جسے بعد ازاں بڑھا کر 719 ارب کردیا گیا تھا۔ حالیہ بجٹ میں آرمی کو 371.04 ارب روپے ملیں گے جو کہ کل دفاعی بجٹ جا 47.5 فیصد ہے۔ ایئر فورس کو 371.04 ارب روپے (21 فیصد) اور پاک بحریہ کو 84.9 ارب روپے ملیں گے جو کہ کل دفاعی بجٹ کا 10 فیصد ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ دفاعی بجٹ میں اضافہ وقت کی ضرورت ہے کیونکہ ملک اس وقت دہشت گردی کے عفریت سے نبرد آزما ہے جسے شکست دینے کے لئے طویل المعیاد منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
دفاعی بجٹ میں کئے گئے حالیہ اضافے سے مسلح افواج کو اپنی بڑھتی ہوئی ضروریات پوری کرنے اور سیکیورٹی کو درپیش مسائل کا سامنا کرنے میں مدد ملے گی۔
وزیرِ خزانہ اسحاق ڈارکا اپنی بجٹ تقریرمیں کہنا تھا کہ’’ آپریشن ضرب عضب برائی کی جڑ کو اکھاڑ پھینکنے کے لئے شروع کیا گیا تھا اور مسلح افواج نے اس میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں جن کا ہر پاکستانی کو اعتراف کرنا چاہیئے‘‘۔ ’’
انہوں نے مزید کہا کہ ’’کراچی اورپشاورمیں دہش گردوں کی باقیات کی جانب سے کی جانے والی جان لیوا کاروائیاں اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ جنگ کے اس مرحلے پرہم مطمئن ہوکر نہیں بیٹھ سکتے‘‘۔