زندگی بہت زیادہ مشینی ہوتی جا رہی ہے اور ہر معاملے میں مشین انسان پر حاوی ہوتی جا رہی ہے تاہم انسان فطرت سے کبھی منہ نہیں موڑ سکتا، انسانی ہاتھوں سے تیار کردہ اشیاء کی آج بھی خاصی اہمیت ہے۔
انیس سو بائیس سے قائم رومانیہ میں گلاس فیکٹری کے مالک کا کہنا ہے کہ دستکاری کی صنعت میں نئے آنے والے کارکنوں کی تعداد گو کہ کافی کم ہے تاہم ہاتھ سے بنی اشیاء کی طلب زیادہ ہے۔
اس گلاس فیکٹری میں انسانی ہاتھوں سے تیار کردہ خوبصورت، نفیس اور جاذب نظر اشیاء بنانے کے لئے گلاسز جرمنی اور جمہوریہ چیک ری پبلک سے درآمد کی جاتی ہے۔
شیشے سے بنے فانوس، موم بتی ہولڈرز ، پانی کے گلاس اور ڈیکوریشن پیسز خاصے پسند کیے جاتے ہیں، شیشے کو سولہ سو ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھلا کر نہایت جاذب نظر اور نفیس اشیاء بنائی جاتی ہیں۔
فیکٹری مینیجرکا کہنا ہے کہ یہ کام دلچسپی کی متقاضی ہے تاہم بشمول نوجوان بہت کم لوگ ہیں جو ہاتھ سے بنی اشیاء کے ان کارخانوں میں کام کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔