سابق صدر پرویز مشرف نے پہلی رات راولپنڈی کے اے ایف آئی سی کے سی سی یو میں گزاری، حالت میں اب تک کوئی بہتری نہیں آسکی ہے۔
گزشتہ روز غداری کیس میں پیشی کیلئے جاتے وقت سابق صدر پرویز مشرف کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی تھی، جس کے باعث انہیں اے ایف آئی سی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، ذرائع کے مطابق گزشتہ رات سابق صدر نے بات کرنے کی کوشش کی تاہم وہ بات کرنے سے قاصر رہے، جس پر ڈاکٹروں نے انہیں بات کرنے سے منع کرتے ہوئے مکمل آرام تجویز کیا ہے۔
ادویات کے زیراثر سابق صدر کی طبیعت میں بے چینی اور طلاطم تھا اور انکی حالت میں بہتری نہیں آئی، آج سابق صدر کے دوبارہ ٹیسٹ ،ای سی جی اور خون بھی ٹیسٹ کیا جائے گا، سینئرز ڈاکٹرز پر مشتمل سات رکنی بورڈ ان کی انجیو گرافی ہائی ٹافسی اور دیگر ٹیسٹ کی رپورٹ پر دوبارہ غور کریگا۔ واضح رہے کہ ہائی ٹافسی رپورٹ میں سابق صدر کے دل کی متعدد شریانیں بند ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ ،رپورٹس کے مطابق ان کی ادویات کی تبدیلی کیساتھ ملک یا بیرون ملک انکےعلاج پر بھی غور کررہا ہے، سابق صدر کی اے ایف آئی سی میں منتقلی کے باعث اسپتال میں سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں۔