کراچی: بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں آگ حادثہ نہیں بلکہ سازش تھی، فیکٹری مالکان سے ایم کیوایم عہدیداروں نے بیس کروڑ بھتہ مانگا تھا، بلدیہ ٹاؤن جے آئی ٹی میں سنسنی خیز انکشاف سامنے آئےہیں۔
جلی ہوئی اس عمارت میں لگ بھگ ڈھائی سو محنت کش زندہ جل گئے تھے واقعہ حادثہ قراردے کرفائل بند کردی گئی تھی، لیکن جن آہوں نے عرش ہلادیا، انہیں کوانصاف دلانا کےلیے جے آئی ٹی بنانا پڑی جے آئی ٹی میں سنسی خیز انکشاف ہوا ہے کہ فیکٹری میں آگ حادثہ نہیں ،سوچی سمجھی اسکیم تھی، آگ بھتہ نہ دینے پرلگائی گئی۔
زرائع کےمطابق جے آئی ٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ فیکٹری مالکان سے ایم کیوایم کےسیکٹرانچارج رحمان بھولا اورکراچی تنظیمی کمیٹی کے انچارج حماد صدیقی نے بیس کروڑ بھتہ مانگا تھا جے آئی ٹی میں انکشاف ہوا کہ ایف آئی آرمیں بیرونی اوراندرونی دباؤ کی وجہ سے واقعہ کوحادثہ قراردیا گیا،بھتےکاامکان یکسرنظرانداز کیا گیا۔
جے آئی ٹی میں رحمان بھولا،حماد صدیقی،زبیرعرف چریا اورایک خاتون سمیت اس کے چارساتھیوں کے خلاف ایف آئی آردرج کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
بیرون ملک فرارملزمان کی گرفتاری،تمام ملزمان کے پاسپورٹ منسوخ اورنام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش بھی کردی گئی بھتے کی رقم سے خریدے گئے دوبنگلے فیکٹری مالکان کو دینے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔