لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری سپریم کورٹ سےکروانے کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نےسماعت لارجر بینچ میں کرنے کی سفارش کردی۔
درخواست گزار نےموقف اپنایا تھا کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز سے تحقیقات بھی کرائی جاتی ہیں اور تفتیشی افسر تفتیش بھی کرتے ہیں، تحقیقاتی ٹربیونل کسی پر ذمہ داری عائد نہیں کرسکتا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قانون میں سقم ہے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی ٹربیونل کی رپورٹ نامکمل ہے،سپریم کورٹ سے انکوائری کاحکم دیا جائے۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نے سانحے سے متعلق کمیشن کی رپورٹ میں موجود قانونی سقم دور کرنے کے لئے کمیٹی قائم کردی ہے۔
جسٹس ریٹائرڈ خلیل الرحمان کی زیر صدارت چار رکنی کمیٹی نےکمیشن رپورٹ کا از سرنو جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔ صوبائی سیکرٹری داخلہ، محکمہ قانون کے اعلیٰ افسران بھی کمیٹی میں شامل ہیں، یہ کمیٹی قانونی سقم سے متعلق حکومت کوآگاہ کرے گی۔