لندن :ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ سقوطِ مشرقی پاکستان ماضی کے نااہل حکمرانوں کی سنگین غلطیوں کا شاخسانہ تھا۔
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے کہا ہے کہ سقوط ڈھاکہ ماضی کے نااہل حکمرانوں کی سنگین غلطیوں کا شاخسانہ تھا اور یوم سقوط ڈھاکہ کو ملک بھر میں ”یوم ندامت “ کے طور پر منانا چاہئے، 16، دسمبر1971ء یومِ سقوطِ ڈھاکہ کے موقع پر انہوں نے کہا کہ سابقہ مشرقی پاکستان میں بنگالی عوام کے ساتھ مسلسل کی جانے والی ناانصافیوں اور زیادتیوں کے سبب ملک دولخت ہوا، تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے، جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ اگر مغربی پاکستان کے حکمران سابقہ مشرقی پاکستان کی جماعت عوامی لیگ کے جائز مینڈیٹ کو تسلیم کرلیتے اور انہیں ان کے حقوق دے دیتے تو سقوط ڈھاکہ نہ ہوتا اور ملک دولخت ہونے سے بچ جاتا لیکن سابقہ حکمرانوں کی روش نے بنگالی عوام کو ان کے حقوق دینے کے بجائے ملک توڑنا گوارا کرلیا، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی ملک میں مختلف قومیتوں کے عوام کو ان کے جائز حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے اور نئے انتظامی یونٹس کے عوامی مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی جبکہ آہستہ آہستہ معاملات اس نہج کی طرف جاتے دکھائی دے رہے ہیں جو کسی بھی سانحہ کو جنم دینے کا سبب بن سکتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ ارباب اختیار و اقتدار کو ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرنا چاہئے اور ملک کی مختلف قومیتوں کے حقوق فی الفور دیکر ملک میں قومی یکجہتی اور اتحاد کو مضبوط و مستحکم بنایا جائے، انہوں نے کہا کہ برسوں گزر جانے کے باوجود آج بھی بنگلہ دیش کے ریڈ کراس کیمپوں میں پاکستانی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں جن کا کوئی پرسان حال نہیں ہے جبکہ پاکستان سے محبت کی پاداش میں آج ان کی نسلیں تک غلاموں سے بد تر زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کے ریڈ کراس کیمپوں میں مقیم محب وطن پاکستانی 1971ء سے پاکستان کے حکمرانوں کی توجہ اور مدد کے طالب ہیں لیکن ارباب اختیار و اقتدار کی محب وطن پاکستانیوں کی واپسی کیلئے کسی قسم کے انتظامات نہ کرنا کھلی بے حسی ہے، الطاف حسین نے16، دسمبر 1971یوم سقوط ڈھاکہ کے تمام شہداء کو زبردست خراج عقیدت بھی پیش کیا۔