غداری کیس کی پہلی سماعت پر پرویز مشرف سیکورٹی خدشات پرعدالت میں پیش نہ ہوسکے، عدالت نے یکم جنوری کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دے دیا، پرویز مشرف پر اسی دن فرد جرم عائد کی جائے گی۔
پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی آج پہلی سماعت خصوصی عدالت میں شروع ہوئی، تو سابق صدر کے وکلاء نے اپنےموکل کی سیکیورٹی اورعدم پیشی کا معاملہ اُٹھایا۔
وکیل صفائی انور منصور نے کہا کہ سابق صدر کی جان کو خطرہ ہے، جس پر تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس میں کہا کہ پرویز مشرف کو درپیش سیکیورٹی خدشات سے آگاہ ہیں لیکن یہ ایک کرمنل ٹرا ئل ہے۔
دلائل پر سابق صدر کو پہلی سماعت پر پیشی سے استثناء دے دیا گیا، اس موقع پر استغاثہ کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ جرم ناقابل ضمانت ہے، مشرف پیش نہ ہوئے تو مفرور تصورکیا جائے۔
تاہم عدالت نے سابق صدرکے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کی استدعا مسترد کردی، وکیل صفائی انورمنصور نے بینچ کے روبرو موقف اختیارکیا کہ ہمیں خصوصی عدالت کی تشکیل پر اعتراضات ہیں، جس پر خصوصی عدالت نے اعتراضات تحریری طور پر طلب کرلئے۔
پرویز مشرف کے وکلا احمد رضا قصوری اور خالد رانجھا کا کہنا تھا کہ عدالت نے ہماری درخواستیں سماعت کیلئے منظورکرلی ہیں، مشرف کی سیکیورٹی یقینی بنانےکیلئےکہا گیا ہے۔