ڈسکہ : سگی خالہ کے ہاتھوں بہو کے لرزہ خیزقتل کی تحقیقات میں لرزہ خیز انکشاف ہوا کہ قاتل ساس صغریٰ نے زارا کو قتل کرنے کا طریقہ انڈین فلموں سے سیکھا۔
تفصیلات کے مطابق ڈسکہ میں سگی خالہ کے ہاتھوں بہو کے لرزہ خیزقتل کی تحقیقات جاری ہے، پولیس نے مختلف مقامات کی سی سی ٹی وی حاصل کرلی ہے۔
قتل کیس کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ قاتل ساس بہو کو قتل کرنے طریقہ ، آلہ قتل کیا ہوگا، قتل کس وقت کیا جائے گا، اور لاش کیسے ٹھکانے لگائی جائے، یہ سب پلاننگ انڈین فلمیں دیکھ کر کی تھی۔
واردات کے وقت زارا کا دو سال کا بیٹا کمرےمیں ہی تھا، جب اس کی دادی اور پھوپی نے ماں کو قتل کرکے ٹکڑے کرے ، بچہ خونی واردات دیکھ کر روتا رہا، چپ نہ ہوا تو پھوپی اس کو باہر لے گئی۔
عبداللہ اور نوید نے لاش کے ٹکڑے دو بوریوں میں ڈال کرنہر میں پھینک دیئے اور قتل کے بعد گھر کا فرش دھویا گیا اور ثبوت مٹانے کی کوشش کی گئی۔
مزید پڑھیں : ’ساس نے زارا کو نماز پڑھتے ہوئے قتل کیا
یاد رہے خالہ ساس نے حاملہ بہو کا بیٹی، نواسے اور رشتے دار کے ساتھ مل کر لرزہ خیز انداز میں قتل کرڈالا تھا ، بے دردی سےقتل کی وجہ ساس بہو کی رنجش بتائی جاتی ہے، جس کی آگ نند نے اتنی بھڑکائی کہ قتل کے وقت وہ یہ بھی بھول گئے کہ زارا سات ماہ کی حاملہ ہے۔
اس سے قبل ڈسکہ میں ساس اور نند کے ہاتھوں خاتون زارا کے بہیمانہ قتل کی واردات کی مزید تفصیلات سامنے آئیں تھیں ، تحقیقات میں ملزمہ ساس صغریٰ بی بی نے انکشاف کیا تھا کہ پہلے زارا کو گولی مار کر قتل کرنے کا پلان تھا لیکن آواز گونجنے کے ڈر سے پلان تبدیل کردیا۔
قاتل ساس کا کہنا تھا کہ زارا کو نماز پڑھتے ہوئے قتل کیا گیا جب وہ سجدے میں تھی، ساس نے نند کے ساتھ مل کر اسے دبوچا اور بیٹے عبداللہ نے ہاتھ پاؤں پکڑے پھر منہ پر تکیہ رکھ کر دم گھوٹ کر مار ڈالا۔