لاہور :دروغہ والا میں مسجد کی چھت گرنے سے شہید ہونے والے چوبیس افراد کی لاشیں ملبے سے نکال لی گئیں ہیں جبکہ دس افراد زخمی ہوئے۔
لاہور کے علاقے دارغہ والا میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، ظہر کی نماز کے دوران دو منزلہ مسجد کی چھت مہندم ہوگئی، جس کے باعث نمازی جن میں بچے بوڑھے جوان سب ہی شامل تھے ملبے تلے دب گئے، واقعہ کے فورا بعد مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت ملبہ ہٹانے اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا کام شروع کردیا۔
ملبے میں دب کر چوبیس نمازی شہید ہوگئے جبکہ ملبے سے نکالے گئے دس زخمیوں کو سروسز اسپتال منتقل کیا گیا۔
مسجد کی چھت گرنے کی سب سے بڑی وجہ مسجد کی ایک دیوار جو کچی مٹی سے بنائی گئی تھی، جو مسلسل دو روز سے جاری بارشوں کے باعث مسجد کا بوجھ نہ برداشت کرسکی اور مہندم ہوگئی۔
ملبے سے معجزانہ طور پر زندہ نکلنے والے ایک نمازی کا کہنا تھا کہ امدادی کارروائی میں کافی تاخیر ہوئی، لوگوں کوتنگ گلیوں کے باعث امدادی کارروائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اس موقع پر لاہور کی انتظامیہ کی نااہلی بھی اس وقت کھل کر سامنے آگئی، جب ڈی سی او لاہور اور کمشنر کی موجودگی میں کرین دو گھنٹے تک صرف اس وجہ سے کام شروع نہیں کرسکی کہ اس میں ڈیزل نہیں تھا۔
کرین آپریٹر کے احتجاج کرنے پر کرین میں ڈیزل ڈالا گیا اور دوپہر کو گرنے والی چھت کے ملبے میں دبے افراد کو نکالنے کیلئے آدھی رات تک کارروائی کرنا پڑی، وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے دروغہ والا میں مسجد کے مقام کا دورہ کیا اور امدادی کاموں کا جائزہ لیا۔