لندن: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ ماضی میں سندھ کی عوام کو نفرت وتعصب کی بنیاد پر لڑایا گیا جبکہ سندھ کو افہام وتفہیم بھائی چارگی اور امن کی ضرورت ہے۔
الطاف حسین نے وزیرِاعلٰی سندھ قائم علی شاہ اور رحمان ملک سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا، گفتگو گورنر ہاؤس میں ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے وفد کی ملاقات کے بعد ہوئی، الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ماضی میں سندھ کی عوام کونفرت وتعصب کی بنیاد پر لڑایا گیا، سندھ دھرتی شاہ لطیف کی دھرتی ہے، اسے تصادم اور محاذ آرائی کی سیاست سے بچانا ہے۔
الطاف حسین نے اس موقع پر شرجیل میمن، نثارکھوڑو اور مرادعلی شاہ سے بھی گفتگو کی اور ملک میں استحکام اور سندھ کی خوشحالی کیلئے دعا بھی کروائی۔
گورنرسندھ سے ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رحمان ملک نے میڈیا کو بتایا کہ پیپلزپارٹی اورایم کیوایم کے درمیان سیاسی مفاہمت ہوچکی ہے۔
میں سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات بھی دونوں جماعتیں مل کرلڑیں گی، اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے، جسے ختم کرنے کیلئے تمام جماعتوں کو اختلافات بھلا کرایک دوسرے کا ساتھ دینا ہوگا۔
اس سے قبل وزیرِاعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم سے ناراضگی اتنی ذیادہ نہیں تھی، رابطہ اور بات چیت رہتی ہے ، حکومت میں شمولیت پر خوش آمدید کہتے ہیں۔
ایرانِ انقلاب کی چھتیس ویں سالگرہ کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کاکہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کی حکومت میں شمولیت کا فیصلہ پارٹی قیادت نے کیا ہے ، مذاکرات کیلئے دو رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے جبکہ فوکل پرسن پارلیمانی لیڈر و سینئر وزیر نثار کھوڑو ہوں گے ۔