اسلام آباد: مشترکہ مفادات کونسل کا اہم اجلاس وزیرِاعظم نوازشریف کی زیرِ صدارت آج دوپہر اسلام آباد میں ہو رہا ہے، جس میں پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کے وزراء اعلی شرکت کریں گے، بلوچستان کے وزیر اعلی ڈاکٹر مالک بلوچ بیرون ملک مصروفیات کی وجہ سے شرکت نہیں کررہے ۔
اجلاس میں دوسرے اہم امور کے علاوہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے مستقبل کے بارے میں اہم فیصلے متوقع ہیں، اجلاس کے ایجنڈے میں سند ھ حکومت کی جانب سے کونسل کو ارسال کی گئی سمری کو زیر بحث لایا جائے گا۔
جس میں استدعا کی گئی ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل آئین کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی ایچ ای سی کے کردار کو محدود کرنے کے لیے ضروری احکامات صادر کیے جائیں اور وفاقی حکومت ایچ ای سی کو صوبائی امور میں مداخلت سے روکے جبکہ اس کے موجودہ اثاثہ جات بھی صوبوں کے حوالے کرے۔
وزیرِاعلیٰ سندھ نے مشترکہ مفادات کونسل میں سندھ کے مطالبات پیش کرنے کی تیاری کرلی ہے، جس کے مطابق تمام صوبوں کی برابرنمائندگی کے ساتھ نئے سرے سے تنظیم سازی کرنے، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اختیارات صوبوں کو منتقل کرنے اور نیشنل گرڈ سے صوبہ سندھ کو بجلی کا پوراحصہ دینے کے ساتھ کے الیکٹرک کو چھ سو پچاس میگاواٹ بجلی کی فراہمی کیلئے وفاقی حکومت سے سفارش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔