کراچی : نوری آباد حادثے میں جاں بحق بارہ افراد کے ڈی این اے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں، کراچی کے جناح اسپتال میں لواحقین کےڈی این اے نمونے حاصل کیے جارہے ہیں۔
نوری آباد کے قریب پیش آئے بس حادثے میں کئی افراد لقمہ اجل بنے، اور کئی اب بھی زندگی اور موت کی کشمش میں ہیں، حادثے میں جاں بحق بارہ افراد کے ڈی این این اے نمونے حاصل کر کے لاشوں کو ایدھی سردخانے منتقل کر دیا گیا جبکہ جناح اسپتال میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ڈی این اے نمونے حاصل کیے جا رہے ہیں۔
غم سے نڈھال لواحقین کا کہنا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی پر پاپندی عائد کی جائے، وین حادثے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر سیاسی و سماجی تنظیموں نے اظہار افسوس اور حادثے کے ذمہ داروں کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق بیشتر جاں بحق افراد کی لاشیں ناقابل شناخت ہیں، جنہیں ڈی این اے ٹیسٹ کےبعد لواحقین کےحوالے کیا جائے گا۔
سپر ہائی وے نوری آباد کے قریب وین میں آتشزدگی سے بارہ مسافرجاں بحق ہوگئے جبکہ متعدد مسافر زخمی ہیں۔
المناک حادثہ نوری آباد کے قریب مسافر وین میں پیش آیا، جہاں تیز رفتاری کے باعث کراچی سے حیدر آباد جانے والی مسافر وین سپر ہائی وے کے قریب پاکیزہ ہوٹل کے مقام پر تیز رفتاری کے باعث ٹائر پھٹنے سے اُلٹ گئی اور کھائی میں جا گری، حادثے کے بعد گاڑی میں دیکھتے ہی دیکھتے آگ بھڑک اُٹھی۔
آگ لگنے سے قبل مقامی لوگوں نے آٹھ افراد کو زخمی حالت میں وین سے باہر نکال لیا تھا تاہم آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ بارہ افراد موقع پر ہی جل کر خاکستر ہوگئے، جن کی شناخت ممکن نہیں رہی۔