اسلام آباد: وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے تمام ممالک کے ساتھ سزا یافتہ مجرمان کے تبادلے کے معاہدوں پر عملدرآمد روک دیا ہے۔
وزیرِ داخلہ کے حکم پر کی گئی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے بیرون ملک خطرناک جرائم میں ملوث پاکستانیوں کو ان معاہدوں کے تحت لایا جاتا تھا پھر وزارت داخلہ اور صوبائی حکومتوں کے افسران کی ملی بھگت سے ان مجرمان کو غیر قانونی طور پر رہا کردیا جاتا تھا۔
وزیرِ داخلہ نے نئی شفاف پالیسی وضع کرنے سے پہلے وزارتِ داخلہ، وزارتِ خارجہ اور ایف آئی اے کو کسی بھی معاہدے کے تحت کسی قسم کی پیشرفت سے روک دیا ہے۔
وزیرِ داخلہ نے حکم دیا ہے کہ گزشتہ سالوں میں رہا کیے گئے مجرمان کے حوالے سے انکوائری ایک ہفتے میں مکمل کی جائے اور اس میں شامل تمام لوگوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا جائے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں پاکستان کو بدنام کے ذمے داران سے کوئی رعایت نہ برتی جائے۔