اشتہار

پاکستانی کرکٹرز کی کمائی اور ان کی حالتِ زار

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: سینٹرل کانٹریکٹ کے حالیہ تنازعہ نے ایک بار پھر اس بات کو اجاگر کیا ھے کہ پاکستان میں کرکٹ کا پیسہ کرکٹرز کو نہیں ملتا۔ قومی کرکٹرز کو فرسٹ کلاس میں کھیلنے کے اتنے پیسے نہیں ملتے کہ وہ گھر صحیح طرح چلا سکے۔

پاکستان میں کرکٹ کا پیسہ کرکٹ پر خرچ نہیں ہوتا۔ اس کا رونا ہر کرکٹر روتا ھے ۔پاکستان میں ایک کرکٹر کو فرسٹ کلاس میچ ون ڈےکھیلنےکے صرف سات ہزار رپے اور چار روزہ میچ کے پندرہ ہزار ملتے ھیں۔ کل ملا کر ایک کرکٹر پورے سیزن مٰیں بمشکل ایک سے دو لاکھ رپے کے قریب ہی کما پاتا ھے۔

بھارت میں ایک نیا کرکٹر بھی سیزن میں تیس سے چالیس لاکھ رپے کمالیتا ہے کیونکہ بھارت میں کرکٹ کا پیسہ کرکٹرز پر خرچ ہوتا ھے۔ پلیئرز کی مقبولیت کو کیش کرکے پاکستان کرکٹ بورڈ کروڑوں روپے کماتا ہے لیکن اس کا بڑا حصہ بورڈ کے بینکوں میں جاتا ہے۔

- Advertisement -

ظاہر ہے اسے ڈائریکٹرز کی تنخواہوں پر اور دیگر سینکڑوں ملازمین پر جو کم ہونے کا نام نہیں لیتے ان پرخرچ کرنا ہوتا ہے۔ گورننگ بورڈ کے ارکان کو غیر ممالک کے دورے جو آفر کرنے ہوتے ہیں۔

سینٹرل کانٹریکٹ کے حالیہ تنازعہ نے پھر باور کرایا ہے کہ کرکٹرز کو اچھے پیسے نہیں ملیں گے تو کرکٹرز بننا بند ہو جائیں گے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں