کراچی : پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد ذکاء اللہ نے آج پاکستان نیوی وار کالج میں 44ویں پی این اسٹاف کورس کے افسران سے پاکستان کی قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز کے موضوع پر خطاب کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قوم کو درپیش متعدد اندرونی اور بیرونی چیلنجز کے باوجود پاک بحریہ پوری طرح سے مسلح اوربھرپور جذبے سے معمور ہے اور ملک کی بحری سرحدو ں کے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔
افسران سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف دی نیول اسٹاف نے کہا کہ عالمی منظر نامہ تیزی کے ساتھ مسلسل تبدیل ہورہا ہے۔ آج جبکہ یک قطبی نظام کمزور پڑتا جارہا ہے، متعدد قوتوں کے مراکز تیزی سے اپنی جگہ بنارہے ہیں اور ان کے اثر و رسوخ کا دائرہ وسیع ہوتا جارہا ہے۔
نیول چیف نے کہا کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے سمندروں پر دفاعی کنٹرول بڑی قوتوں کے درمیان وسائل ، توانائی اور سیاسی اثرو رسوخ کے حوالے سے پیدا ہوتی ہوئی سیاسی و جغرافیائی صورتحال کے سبب نہایت اہمیت کا حامل ہوگیا ہے۔ بحر ہند کا خطہ غیر علاقائی افواج کی سمندر اور خشکی دونوں پر تقریبا مستقل موجودگی کے باعث نمایاں اہمیت اختیار کرگیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورت حال کے پس منظر میں موجودہ دور کے تجزیہ کار خیال کرتے ہیںکہ اکیسویں صدی میری ٹائم سے متعلقہ صدی کے طور پر جانی جائے گی کہ جہاں دنیا کی تقدیر کا فیصلہ سمندروں پر ہو گا۔
بحری افواج کے ہمہ جہتی عسکری آپریشنز پر روشنی ڈالتے ہوئے ایڈمرل ذکا اللہ نے کہا کہ ان کی اہمیت دونوں خلیجی جنگوں کے دوران جارحانہ آپریشنز، 2011ء میں لیبیاء میں مداخلت کے دورا ن بحری گھیرائو اور حال ہی میں یمن بحران کے دوران شدت پسندوں کی ہتھیاروں تک رسائی ناممکن بنانے کے ذریعے واضح طور پر نمایاں ہوئی۔ ان تمام مثالوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ بحری افواج زمینی مسلح جھڑپوں کی صورت میں خشکی پر بغیر قدم رکھے بھی اپنا اثر و رسوخ قائم کرنے کے لیے انتہائی موزوں ہیں۔
قبل ازیں پاکستان نیوی وار کالج آمد پر کمانڈنٹ پی این وار کالج ریئر ایڈمرل عبدالعلیم نے چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد ذکاء اللہ کا استقبال کیا۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان نیوی وار کالج پاکستان اور دوست ممالک کی مسلح افواج کی مستقبل کی قیادت کی تعلیم وتربیت کی بنیادی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ پاکستان کے شمالی حصے کے لوگوں خصوصاً پنجاب کے تعلیمی اداروں میں میری ٹائم آگاہی کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔