پشاور: اسکول پر حملے کے بعد لیڈی ریڈنگ اسپتال میں افراتفری کا عالم دیکھا گیا، ڈاکٹرز زخمیوں کی زندگی بچانے کی جدوجہد کر رہے ہیں،اسپتال عملے نے شہریوں سے خون کےعطیات کی اپیل کی ہے۔ پشاور فائرنگ کی خبر سنتے ہی والدین دیوانہ وار اسکول پہنچ گئے۔
پشاور کے اسکول میں دہشتگردوں کے حملے نے آن کی آن درجنوں معصوم طلبہ کو خون میں نہلادیا، واقعے کے بعد شہر میں ایمبولینسیں دوڑتی نظر آئیں، زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لئے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا، ہر طرف افراتفری کے مناظر اور بس چیخ و پکار تھی، بچوں کو تیار کرکے اسکول بھیجنے والے والدین اپنے جگر گوشوں کی تلاش میں اسپتال پہنچے۔
غم سے نڈھال باپ نے فوج کو مدد کیلئے پکار لیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ماں باپ کی بیس بیس سال کی کمائی، بیس منٹ میں لٹ گئی ہے
پشاور کے نجی اسکول میں سید طاہرعلی کے پڑھنے والے دو بھتیجوں میں ایک کی لاش مل گئی، انکا کہنا تھا کہ میں اس جنازے کا کیا کروں گا، ماں باپ کی بیس بیس سال کی کمائی، بیس منٹ میں لٹ گئی ہے۔
طاہرعلی نے شکوہ کیا کہ حکمرانوں کی طرح ہمارے بچوں کو سیکیورٹی کیوں نہیں ملتی۔
اسپتال میں جا بجا رقت آمیز مناظر ہیں، جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے والوں کے لواحقین شدت غم سے نڈھال تھے۔