لاہور: پنجاب کا آئندہ مالی سال 2015-16 کا بجٹ پیش کردیا گیا، بجٹ میں شعبہ تعلیم پر ستائیس فیصد خرچ کیا جائے گا، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ساڑھے 7 فیصد اور میڈیکل الاؤنس میں 25 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کی وزیر خزانہ عائشہ غوث نے آئندہ مالی سال 2015-16ء کا بجٹ پیش کردیا، اسمبلی میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کا شعبہ ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ تعلیم پر بجٹ کا 27 فیصد خرچ کیا جائے گا۔
پنجاب میں تعلیم کے لئے 320 ارب 20 کروڑ روپے جبکہ صحت کے لئے 31 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پنجاب اسمبلی لاہور میں پیش کئے گئے مالی سال 2015،سولہ کے فنانس بل میں نئے ٹیکس تجویز کردئیے گئے ہیں جس کے مطابق گڈزٹرانسپورٹ کے کاروبارپر سولہ فیصد ٹیکس لگانے کی تجویزہےویزا پروسیسنگ یاایڈوائزری اوربیرون ملک تعلیم اور ایمگریشن کی خدمات پر بھی سولہ فیصد ٹیکس لگایا جائے گا۔
پبلک ریلیشنز خدمات،کمیونیکیشن سروسز،اورمیڈیا مینجمنٹ سروسزپر بھی ٹیکس لگایا جائے گا اکاونٹنٹس،آڈیٹرز،ٹیکس کنسلٹنٹس اور کارپریٹ لاکنسلٹنٹ پر بھی سولہ فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز ہے دوسری جانب ہوائی جہاز کے ٹکٹ پر15سو سے10ہزارفی ٹکٹ ٹیکس لگانے کی تجویز ہے ۔
پنجاب میں 5سو کلومیٹر سے طویل سفر کی ہوائی ٹکٹ پر25سو روپے ٹیکس لیاجائے گا5سو کلومیٹر سے کم ہوائی ٹکٹ پر15سو روپے ٹیکس ہوگا،انٹرنیشنل ہوا سفر کے لئےاکانومی اور اکانومی پلس ٹکٹ پر 5ہزار روپےٹیکس دینا ہوگا۔ فنانس بل کے مطابق کلب ،بزنس اور فسٹ کلاس انٹر نیشنل ہوائی سفر پر دس ہزار روپے فی ٹکٹ ٹیکس لگانے کی تجویز ہے۔
حج ،عمرہ مسافراورسفارتکارہوائی ٹکٹ پر ٹیکس سے مستثنٰی ہوں گے۔چارٹرڈ طیارے کے ذریعے سفر کرنے والوں پر سولہ فیصد ٹیکس عائدکیاجائے گا۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ قرضہ جات کی ریکوری کی خدمات فراہم کرنے والوں پر بھی سولہ فیصد ٹیکس ہوگا فوٹو گرافی اسٹوڈیوز،تقریبات کی فوٹوگرافی اور مووی بنانے والوں پر بھی سولہ فیصد ٹیکس عائد کیاجائے گا،ٹیکس نادہندگان کے خلاف سخت کارروائی کافیصلہ کیا گیا ہے۔
ٹیکس حکام کی طرف سے طلب کی گئی معلومات فراہم نہ کرنے پرجرمانے ہوں گےپہلے نوٹس پردستاویزات فراہم کرنے والوں کو25ہزار روپے جرمانہ ہوگادوسرے نوٹس اوراس کے بعد جاری ہونے والے ہرنوٹس پر50ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا،بیوٹی پارلرز،کلینک،سلمنگ کلینک، ہیئرپالنٹیشن کرنے والوں پربھی ٹیکس بٹھادیا گیاجن پارلرزاورکلینکس پراے سی نہیں ہوں گے وہ ٹیکس سے مستثٰی ہوں گےائیرکنڈیشن پارلرزپرٹیکس4سو سےبڑھاکرایک ہزار روپے ٹیکس کردیاگیا۔
وزیر خزانہ عائشہ غوث نے پنجاب میں کم ازکم تنخواہ 12 ہزار سے بڑھا کر 13 ہزار کرنے کا اعلان بھی کیا۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ساڑھے 7 فیصد اور میڈیکل الاؤنس میں 25 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
میڈیکل الاؤنس میں اضافہ پنشنرز کو بھی ملے گا۔ سرکاری ملازمین کے 2 ایڈہاک ریلیف الاؤنسز بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ عائشہ غوث نے بتایا کہ پنجاب میں آئندہ مالی سال کے لئے ترقیاتی بجٹ 400 ارب روپے، لیپ ٹاپ اسکیم کے لئے 5 ارب، کسانوں کو ٹریکٹر دینے کیلئے 5 ارب روپے، لائیو اسٹاک کے شعبے کے لئے 8 ارب 59 کروڑ روپے، محکمہ پولیس کیلئے 94 ارب 62 کروڑ روپے، محکمہ آبپاشی کے لئے 50 ارب 85 کروڑ روپے، دیہی علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر ومرمت کے لئے 150 ارب، معدنی ذخائر سے استفادہ کے لئے 2 ارب 17 کروڑ کی رقم، ماڈل مویشی منڈیوں کیلئے 80 کروڑ روپے، مواصلات اور ورکس کے لئے 81 ارب روپے، سیاحت کے فروغ کے لیے 93 کروڑ روپے جبکہ زرعی شعبے کے لئے 19 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔