کراچی: پٹرول کی قیمتوں میں کمی کا اعلان تو ہوگیا لیکن ٹرانسپورٹرز نے پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
پٹرول کی قیمتیں توکم ہوگئیں لیکن بسوں اور ویگن جس پر سفر عام آدمی کرتاہے اس کے کرایے ٹرانسپورٹرز کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے کم نہیں ہوئے ،سب ہی واقف ہیں کہ بس ہو رکشہ یا ٹیکسی اب یہ پیٹرول یا ڈیزل پر نہیں بلکہ سی این جی اور ایل پی جی پر چلائی جاتی ہیں ۔
لیکن محکمہ ٹرانسپورٹ کی یہ لاعلمی ہے یا کچھ اور عوام کے لیئے کرائے ڈیزل اور پیٹرول کے حساب سے لیئے جاتے ہیں، یعنی اندھیر نگری چوپٹ راج ، ماضی میں جب ڈیزل پٹرول سے سستا تھا یویہی ٹرانسپورٹرز اپنی گاڑیاں ڈیزل سے چلا تے اور پیسے پٹرول کے وصول کرتے تھے اب جبکہ ملکی تاریخ میں پٹرول نوروپےتینتالیس پیسے سستاہو چکاہے تو ٹرانسپورٹرز بضد ہیں کہ قیمتیں تو تب کم کریں گے جب ڈیزل کی قیمت اور کم ہو، ساتھ میں ہے دھمکی کہ ایسا نہ ہوا تو ہڑتال ہوگی۔
کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدرارشادبخاری کا کہنا ہے ٹرانسپورٹ کے اخراجات پہلے ہی بہت بڑھ چکے ہیں۔ ڈیزل تیرانوے روپے ہوگا تو کرایوں میں کمی کرینگے۔کراچی ٹرانسپورٹ کے ساتھ ساتھ ریلوے حکام نے بھی کرایوں میں کمی نہ کرنے کااعلان کردیا۔
سوال یہ ہے کہ کیا محکمہ ٹرانسپورٹ کی کارکردگی کیا ہے،کیا ٹرانسپورٹرز اور محکمہ ٹرانسپورٹ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، کیا ملک میں مو جود ٹرانسپورٹ ما لکان اتنے طاقتور ہیں کہ حکومتی محکمے ان کے سامنے بے بس نظر آتی ہیں وجہ کچھ بھی ہونتیجہ یہ کہ قیمتوں میں کمی سے ریلیف عام آدمی تک نہیں پہنچ پا ئے گا۔