کراچی : اسلام آبا د کے سکندر کے بعد کرا چی کے کاشف نے پوش علاقے میں خوف و دہشت قائم کردی، شاہراہوں پرجدید اسلحہ اور شہریوں پر خوف ودہشت پھیلاتا کاشف نامی شخص کسی مضافاتی علاقے میں نہیں بلکہ ڈیفنس فیز آٹھ میں دہشت پھیلاتا رہا،جو کافی دیرتک لوگوں پر اسلحہ تانتا اور ہوائی فائرنگ کرتا رہا۔
کاشف انتہائی غصے میں تھا, نجی کمپنی کے سیکورٹی گارڈ کو بغل میں دبائے موبائل فون پر نہ جانے کس سے باتیں کرتا رہا۔
سامنے کھڑی گاڑی پر لاتیں برسائیں۔ کراچی کے پوش علاقے میں لوگ رک رک کر تماشا دیکھتے رہے۔ فائرنگ کرنے والا کاشف چشتی پیشے کے لحاظ سے فلائٹ ٹرینر رہ چکا ہے لیکن کئی عرصے سے اس کا منشیات کا علاج بھی چل رہا ہے۔
پولیس کے مطابق کاشف کے خلاف اس کے والد نے اقدام قتل کا مقدمہ بھی درج کررکھا ہے۔ کاشف کافی وقت تک کھلے عام فائرنگ کرتا رہا لیکن علاقائی پولیس کہیں نظر نہیں آئی اور وہاں موجود نجی کمپنی کے سیکورٹی گارڈ بھی بے بس دیکھائی دیے،اور یہ ڈرامہ چلتا رہا۔
کاشف چشتی نے سامنے کھڑے گارڈز سے کلاشنکوف چھینی اور سامنے آتی گاڑی کے ڈرائیور پر رائفل تان لی۔ شہری ایک دیوانے کے آگے بے بس تھے۔
پولیس والے آ گئے۔ کاشف کو قابو نہ کر سکے۔ ملزم گولیاں چلاتا رہا۔ پولیس والے ڈرتے رہے۔ اسلام آباد کے سکندر کا ڈرامہ تازہ ہو گیا۔
ایک بہادری شہری نے جھپٹا مار کر ملزم کو قابو کر لیا۔ پولیس والے کاشف چشتی پر پل پڑے۔ دھنائی کے بعد ہتھکڑیاں لگی۔ کاشف تھانے پہنچا دیا گیا۔
کاشف سے کلاشنکوف اور نائین ایم ایم پسٹل برآمد ہوئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے ملزم کے والد نے ایک روز پہلے اس کے خلاف پرچہ کٹوایا رکھا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کاشف کے خلاف ہوائی فائرنگ کا ایک اور مقدمہ درج کیا جائے گا۔