اسلام آباد : غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کے پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد ایکشن کا آغاز کردیا گیا، گرفتاریاں ہوں اور جائیدادیں بھی سیل ہوں گی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم افراد کی واپسی کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد غیرقانونی مقیم افراد کی بیدخلی کیلئے ملک گیر آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، اس سلسلے میں وزارت داخلہ نے فارن ایکٹ انیس سو چھیالیس کےتحت صوبوں کو حکم نامہ جاری کردیا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ معمولی جرائم میں زیرتفتیش اور سزا یافتہ غیرملکی بھی بیدخل ہوں گے اور ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد کوئی غیرقانونی تارکین وطن کوپناہ دینے میں ملوث پایا گیا تو سخت کارروائی کی جائے گی، افغانستان جانےوالوں کے لیے چمن پاک افغان بارڈر پر کیمپ قائم کردیا گیا ہے۔
اسلام آباد سے غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کی منتقلی کا عمل شروع ہوگیا ہے، ڈپٹی کمشنراسلام آباد،ایس ایس پی سی ٹی ڈی نے64غیرملکیوں کوطورخم بارڈرکیلئےروانہ کردیا ، 2 بسوں میں سوار افغان باشندوں کو پولیس سیکیورٹی میں طورخم بارڈرکیلئے روانہ کیا گیا۔
غیر قانونی طورپررہائش پذیرغیرملکیوں کوگرفتارکرکے اڈیالہ جیل میں رکھاگیاتھا ۔ طور خم بارڈر پر ایف آئی اے امیگریشن حکام افغان باشندوں کو افغان حکام کے حوالے کریں گے۔
راولپنڈی میں بھی غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کےخلاف آپریشن کاآغازکر دیاگیا ہے اور 100 سے زائد غیر ملکیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے، کمشنرراولپنڈی نے بتایا کہ اٹک، جہلم، چکوال راولپنڈی میں ہولڈنگ سینٹرز قائم کئے گئے ہیں۔
دوسری جانب افغان شہریوں کا وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، طورخم اور چمن بارڈر سے روزانہ ہزاروں افغان باشندے اپنے وطن واپس جا رہے ہیں، اکتیس اکتوبر کو ایک ہزار پانچ سو چھتیس افغان باشندے اپنے ملک جاچکے ہیں، جس میں سات ہزار دو سو بانوے مرد، پانچ ہزار دو سو اسی خواتین اور آٹھ ہزار نو سو چونسٹھ بچے شامل ہیں۔
افغانستان روانگی کیلئے تین سو انیس گاڑیوں میں آٹھ سو تراسی خاندان کی وطن واپسی عمل میں لائی گئی ، اب تک کل ایک لاکھ چھبیس ہزار سترہ افغان پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی ہوچکی ہے۔