کوئٹہ میں نئے سال کے پہلے روز زائرین کی بس کو نشانہ بنایا گیا ہے ، جس کے نتیجےمیں دو زائرین جاں بحق اور تیس سے زائد زخمی ہو گئے ہیں، بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکا خودکش تھا۔
دہشت گردی کے عفریت نے دو ہزار چودہ میں بھی پاکستان کا پیچھا نہ چھوڑا۔ نئے سال کے پہلے روز کوئٹہ میں دہشت گردی کا پہلا واقعہ پیش آیا اور دہشت گردوں نے ایران سے واپس آنے والے زائرین کے قافلے کو نشانہ بنایا۔
زائرین کا قافلہ تین بسوں پر مشتمل تھا جو کوئٹہ کے قمبرانی روڈ پر اخترآباد کے علاقے سے گزر رہا تھا ۔دھماکا زائرین کی بس کے قریب کیا گیا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔
جنہیں بولان میڈیکل کمپلیکس اور دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، ریسکیو ذرائع کے مطابق دو لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ۔
دھماکے کے بعد بس آگ بھڑک اٹھی تو فائر بریگیڈ کوبھی طلب کر لیا گیا۔ دھماکے کے بعد افراتفری دیکھنے میں آئی، پولیس وین بھی دھماکے کی زد میں آئی جس سے چار اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
صوبائی وزیر اطلاعات اور پولیس حکام کے مطابق دھماکا خیز مواد سڑک کنارے کھڑی ایک گاڑی میں نصب تھا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکہ خیز مواد کا وزن اسی سے سو کلوگرام تک تھا۔