کراچی : آغا خان یونیورسٹی اسپتال نے گرمی کی شدت سے متاثرہ 353 مریضوں کو گزشتہ پانچ دنوں میں ٹریٹ کیا جس میں سے 31 انتقال کرگئے، ان سب مریضوں میں ایک چیز یکساں تھی کہ ان کے جسم میں نمکیات کی کمی تھی۔
ڈاکٹرمنورخورشید کا کہنا ہے کہ زیادہ ترمتاثرین تو اپنی کمزوری اوآرایس یا کسی بھی اسپورٹ ڈرنک کے ذریعے دور کرسکتے تھے لیکن وہ جنہوں دیگربیماریاں بھی ہیں پہلے اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
انکا کہنا تھا کہ جب کبھی انسانی جسم کا درجہ حرارت 40 سے اوپرچلاجاتا ہے اوراس کے کچھ آثارہیں جن میں جسم کا درجہ حرارت بلند ہونا شروع ہوجاتا ہے، خشک اور سرخ کھال، بے ترتیب نبض ، سردرد اور چکر آںا شامل ہیں اور اگر کسی کو یہ علامتیں محسوس ہوں تو وہ فوری اسپتال سےرجوع کرے۔
حالانکہ شہر کے دیگر اسپتالوں میں پیٹ اسٹروک کے مریضوں کی تعداد میں واضع کمی ہوچکی ہے لیکن آغا خان میں گزشتہ 24 گھنٹے میں 43 مریض لائے گئے ہیں۔