تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

سدھو موسے والا کی موت کیسے واقع ہوئی؟ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ہوشربا انکشاف

نئی دہلی: چند روز قبل قتل ہونے والے معروف بھارتی گلوکار سدھو موسے والے کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں چشم کشا انکشاف سامنے آئے ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق اٹھائیس سالہ ریپر اور معروف گلوکار کی دو روز قبل آخری رسومات ادا کی گئیں تھی، پولیس کی جانب سے سدھو موسے والا کے سیمپلز کو مزید تحقیقات کیلئے بھجوایا گیا تھا جس کی رپورٹ اب منظر عام پر آگئی ہے۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ سدھو موسے والا پر آتشیں ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے،بیس سے زائد گولیاں جسم میں پیوست ہونے کے بعد موسے والا کو ہمیورجک شاک لگا جس کے نتیجے میں پندرہ منٹ کے اندر اندر ان کی موت واقع ہوگئی۔

طبی ماہرین کے مطابق ہیمرج شاک جسم میں تیزی کے ساتھ خون کے اخراج کے باعث ہوتا ہے

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق قاتلانہ حملے میں جان سے ہاتھ دھونے والے بھارتی پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے جسم سے پچیس کے قریب گولیاں نکالیں گئیں، کھوپڑی میں لگنے والی گولی جان لینے کا سبب بنی۔

سدھو موسے والا کا خاندان مقتول کا پوسٹ مارٹم نہ کرانے پر بضد تھے، انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ قتل کی تحقیقات ہائی کورٹ کے جج کی نگرانی میں کی جائے اور قتل کی تحقیقات کے لئے سی بی آئی اور این آئی اے کو شامل کیا جائے تاہم اعلیٰ حکام کی جانب سے یقین دہانی کرائے جانے کے بعد اہل خانہ پوسٹ مارٹم کے لئے رضامند ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: سدھو موسے والا قتل کیس میں اہم پیش رفت، پولیس کو بڑی کامیابی مل گئی

ادھر بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سدھو موسے والا کو قتل کرنے کیلئے تقریبا آٹھ سے دس حملہ آوروں کی جانب سے ان پر تیس سے زیادہ گولیاں برسائی گئیں تھیں، اور اس کے باوجود بھی حملہ آوروں نے اس بات کی تسلی کی کہ کہیں گلوکار زندہ تو نہیں بچ گیا۔

یاد رہے کہ بھارتی پنجاب کے معروف گلوکار اور اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما سدھو موسے والا کو چند روز قبل ضلع مانسا میں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔

ان کے لرزہ خیز قتل کا واقعہ پنجاب پولیس کی جانب سے سدھو موسے والا سمیت 420 سے زائد افراد کی سیکیورٹی واپس لینے کے حکم کے ایک روز بعد رونما ہوا تھا۔

Comments

- Advertisement -