تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

یو اے ای نے کڑی سزاؤں کا اعلان کردیا

ابوظبی: یو اے ای نے چیک کے تعزیری تحفظ کے خاتمے اور جزوی ادائیگی سے متعلق قانونی ترامیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک (سی بی یو اے ای ) نے بینک چیک کے ناقابل تعزیرہونے سے متعلق تجارتی لین دین کے قانون اور چیک کی جزوی ادائیگی سے متعلق ترامیم کرتے ہوئے رقم موجود نہ ہونے کے باوجود چیک جاری کرنے پر انتظامی سزاوں کو سخت کرنے کا اعلان کیا ہے، جسے آئندہ سال نافذ العمل کیا جائے گا۔

بینک حکام کا کہنا ہے کہ 2020 کے وفاقی قانون نمبر (14) کے آرڈر کے تحت 2 جنوری 2022 کو نافذ العمل ان ترامیمی قوانین کا نفاذ بہترین بین الاقوامی معیارات کے مطابق ایک پائیدار قومی معیشت کو استوار کرنا ہے، یہ اقدام عالمی مسابقتی انڈیکس میں ملک کی درجہ بندی کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔

سی بی یو اے ای کے گورنر خالد محمد بلعمه نے بتایا کہ یہ ترامیم مرکزی بینک کے اسٹریٹجک اقدامات اور مالیاتی شعبے میں ہونے والی پیشرفت پر عمل پیرا ہوتے ہوئے کسی بھی قانونی سقم اور کوتاہی کو دور کرنے اور بینکنگ قوانین اور ضوابط کو مسلسل اپ گریڈ کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

مرکزی بینک کے گورنر نے وضاحت کی کہ نئی ترامیم سب سے بہترین اور کامیاب بین الاقوامی طریقوں سے مطابقت اختیار کرتے ہوئے چیک سے متعلقہ امور کو انجام دینے میں سامنے آنے والے منفی پہلوؤں کو کم کر دیں گی۔

حکام نے مزید روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ نئی ترامیم سے انصاف کے اصولوں کو بھی مستحکم کیا جائے گا تاکہ چیک دینے والے اور لینے والے کے مفادات کے درمیان توازن قائم کیا جا سکے، ان ترامیم کے تحت، ناکافی فنڈز کی وجہ سے واپس کیے گئے چیکوں پر معاملے کو قابل تعزیرجرم قرار دینے کا دائرہ محدود کرتے ہوئے اسے بدعنوانی اور چیک کے دیگرجرائم کے مقدمات کے تحت لایا گیا ہے۔

یہ اقدام چیک کے غلط استعمال کو کم کرنے کے لیے متبادل سزاؤں کے ساتھ احتیاطی اقدامات کے ساتھ سزا کو تبدیل کرنے کے مطلوبہ اہداف کو پورا کرے گا، ان ترامیم کا مقصد چیک دینے اوراس سے مستفید ہونے والوں کے حقوق کو محفوظ بنانا اور زیادہ مؤثر طریقے سے چیک کی قیمت کی وصولی کا عمل تیز کرے گا۔

ان ترامیم کے تحت چیک کی جزوی ادائیگی بھی لازمی ہو گئی ہے، اگر ادائیگی کے لیے دستیاب رقم چیک کی قیمت سے کم ہے، تو بینک کے لئے جزوی طور پر رقم ادا کرنا لازمی ہوگا، جب تک کہ بیئرر جزوی ادائیگی لینے سے انکار کرے۔

مرکزی بینک کے گورنر نے اس حکم نامہ قانون کو جاری کرنے پر صدر عزت مآب شیخ خلیفہ بن زاید آلنہیان اور متحدہ عرب امارات کی کابینہ اور دیگر تمام متعلقہ اداروں کا شکریہ ادا کیا۔

Comments

- Advertisement -