اسلام آباد: تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لئے حکومت نے تُرپ کا پتہ کھیل دیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے قبل اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس کے چوتھی بار آغاز پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اجلاس کےدوران مجھے وفاقی کابینہ کی جانب سے خفیہ دستاویزات بھجوائی گئیں, خط سے حکومتی مؤقف کو تقویت ملتی ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ ہمارے لیے سب سے پہلے پاکستان ہے، سب سےپہلےملک کاسوچناہے، عمران خان نےاسٹینڈ لیا ہے،خوددارقوم کیلئے زندگی گزاریں گے۔
ا نہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کیساتھ اپنی زندگی کا لمباعرصہ گزارا ہے، آئین اورحلف کاپابندہوں، حلف کی خلاف ورزی نہیں کرسکتا۔
اسدقیصر نےکہا کہ ہم نے ملک کےتحفظ کاحلف اٹھایاہواہے، آئین کاپابندہوں اور اسی کے تحت حلف اٹھایاہواہے۔ فیصلہ کرتاہوں کہ اسپیکر کےعہدے سےمستعفی ہوتا ہوں ۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کے اہم ترین اجلاس کے بعد اسپیکر اسد قیصر اور ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے وزیراعظم ہاؤس میں عمران خان سے ملاقات کی، جس میں کابینہ اراکین کی منظوری کی روشنی میں عمران خان نے دھمکی آمیز خط اسد قیصر سے شیئر کیا تھا۔
ملاقات ختم ہونے کے بعد اسد قیصر پارلیمنٹ ہاؤس کے لیے روانہ ہوئے تو وزیراعظم نے انہیں دوبارہ طلب کیا، جس پر وہ فوراً واپس پہنچے، اس دوران ڈپٹی اسپیکر بھی وزیراعظم ہاؤس پہنچے اور بعد ازاں اپنے عہدوں سے مستعفی ہوگئے۔