پیر, اپریل 7, 2025
اشتہار

غزہ کی ناکہ بندی سے لاکھوں بچوں کی زندگی کو خطرہ ہے، یونیسیف

اشتہار

حیرت انگیز

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے کہا ہے کہ غزہ میں انسانی امداد روکے جانے کے نتیجے میں 10 لاکھ سے زیادہ بچوں کی زندگی پر سنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

ادارے کا کہنا ہے کہ 2 مارچ کے بعد علاقے میں کسی طرح کی کوئی امداد نہیں پہنچی جو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد اب تک کا طویل ترین عرصہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق ان حالات میں غزہ کے لوگوں کو خوراک، پینے کے صاف پانی، پناہ کے لیے درکار اشیا اور طبی ساز و سامان کی شدید قلت درپیش ہے۔

اس طرح غذائی قلت، بیماریوں اور دیگر قابل انسداد مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے جس کے نتیجے میں بچوں کی اموات بڑھ جائیں گی۔

یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی ناکہ بندی سے بچوں کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں، یہاں 10لاکھ سے زائد بچے دودھ اور دیگر بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں۔

غزہ میں غذائی قلت میں روزانہ اضافہ اور وبائی امراض پھیل رہے ہیں، اسرائیل کی غزہ کی ناکہ بندی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، غزہ بحران کی وجہ سے بچوں کی اموات کا خدشہ ہے۔

یونیسف نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بچوں کو غذائی قلت سے متعلقہ طبی مسائل کا علاج مہیا کرنے والے 21 طبی مراکز بمباری یا لوگوں کو انخلا کے احکامات دیے جانے کے نتیجے میں بند ہو چکے ہیں۔

مزید برآں، اس وقت صرف 400 بچوں کے لیے ایک ماہ کی ضرورت کا فارمولا دودھ ہی دستیاب ہے۔ اندازوں کے مطابق چھ ماہ سے کم عمر کے تقریباً 10 ہزار بچوں کو اضافی دودھ کی ضرورت ہے جس کی غیرموجودگی میں لوگ ان بچوں کو دودھ میں غیرمحفوظ پانی ملا کر دینے پر مجبور ہوں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں