اسلام آباد: 9 مئی پُرتشدد واقعات سے متعلق کیس کے پہلے 10 مجرمان کو انسداد دہشتگردی عدالت نے سزائیں سنا دیں۔
اے ٹی سی سے سزا پانے والے مجرمان میں عابد محمود، احسن ایاز، نعیم اللہ، مطیع اللہ، شوکت، ذاکر و دیگر شامل ہیں۔ ان میں 4 افغان شہری بھی ہیں جو پاکستان کے مختلف علاقوں میں مقیم تھے۔ افغان شہریوں کے نام داؤد خان، یونس خان، احسان اللہ، لعل آغا ہیں۔
مجرمان کی سزا میں 6 سال تک قید اور جرمانہ شامل ہے۔ مجموعی طور پر 17 مجرمان کے خلاف ایف آئی آر 626/24 درج کی گئی تھی۔ نامزد ملزمان میں سے 1 کو بعد ازتفتیش بری کیا گیا جبکہ 6 مجرمان روپوش ہیں۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے روپوش مجرمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے اور گرفتار ہوتے ہی انہیں عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے۔ اے ٹی سی جج نے گرفتار ایک ملزم عثمان کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔
چند روز قبل انسداد دہشتگردی عدالت میں 9 مئی کے 13 مقدمات کی سماعت پراسیکیوشن نے پی ٹی آئی کے 3 رہنماؤں سے متعلق اپنا بیان واپس لے لیا تھا۔
کیس کی سماعت کے موقع پر شیخ رشید، عمر ایوب، بابر اعوان، راجہ بشارت، کنول شوذب اور شیریں مزاری پیش ہوئے تھے۔ دوران سماعت مقدمے میں پیش 3 گواہوں سے متعلق پراسیکیوشن نے لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔
پراسیکیوشن ٹیم نے عدالت کو بتایا تھا صداقت عباسی، واثق قیوم اور عمر تنویر بٹ وعدہ معاف گواہ نہیں رہے، تینوں اپنے اقبالی بیان سے منحرف ہو گئے ہیں۔
عدالتی عملے نے رہنماؤں کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت دی اور 9 مئی کے 13 مقدمات کی سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔