تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

بھارتی گجرات میں 10 ماہ کی بچی سے زیادتی

نئی دہلی: بھارتی ریاست گجرات میں زیادتی کا ایک اور گھناؤنا واقعہ پیش آگیا جس میں ایک 10 ماہ کی معصوم بچی کو اس کے اپنے ہی رشتہ دار نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

تفصیلات کے مطابق واقعہ ریاست گجرات کے ضلع جمنا گر میں ایک دور افتادہ گاؤں کنالوس میں پیش آیا۔ زیادتی کا شکار بچی کا والد ایک حجام ہے جو گاؤں میں اپنی چھوٹی سی دکان چلا کر اپنے خاندان کا پیٹ پالتا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بچی سے زیادتی کا ارتکاب اس کے اپنے ہی ایک 30 سالہ رشتہ دار نے کیا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت میں 2 سالہ بچی سے زیادتی

بچی کے والد کا بیان ہے کہ مذکورہ رشتہ دار گزشتہ روز ان کے گھر ملنے آیا اور اس دوران بچی سے کھیلتا رہا۔ اس کے بعد اس نے بچی کو باہر گھمانے کا عندیہ دیا اور اسے لے کر چلا گیا، تاہم دس منٹ بعد ہی اس نے بچی کو گھر کی دہلیز پر پھینکنے کے انداز میں ڈالا اور فرار ہوگیا۔

والد کا کہنا ہے کہ بچی بہت زیادہ رو رہی تھی اور جب انہوں نے اسے دیکھا تو اس کی فراک پر خون کے دھبے بھی موجود تھے۔ بچی کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اب اس کی حالت بہتر بتائی جارہی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ گھناؤنے جرم کے ارتکاب کے بعد مجرم روپوش ہے اور تاحال اسے گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ پولیس نے مجرم کے خلاف زیادتی کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

مزید پڑھیں: بچوں کو جنسی تشدد سے محفوظ رکھنے کے اقدامات

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بھارت میں متعدد ایسے واقعات پیش آچکے ہیں جن میں 5 سال سے کم عمر تک کی بچیوں کو بھی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

بھارتی کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق بھارت میں اس وقت خواتین سے زیادتی چوتھا بڑا اور عام جرم بن چکا ہے اور بھارتی، عمر کی تمیز کیے بغیر بوڑھی، جوان، ادھیڑ عمر اور ننھی بچیوں تک کو زیادتی کا نشانہ بنانے لگے ہیں۔

بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2013 میں لگ بھگ 25 ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

مزید پڑھیں: جنسی حملوں سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

رپورٹ کے مطابق زیادہ تر زیادتی کا شکار متاثرہ خاتون اور اس کے اہل خانہ بھارتی نظام عدل سے انصاف پانے میں بھی بری طرح ناکام رہتے ہیں اور عدالتیں باآسانی مجرم کو آزاد کردیتی ہیں۔

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں زیادتی کی خوفناک شرح کے باعث اسے دنیا بھر میں ریپ کیپیٹل کے نام سے جانا جاتا ہے۔

Comments

- Advertisement -