کلینڈر پر ویسے تو ہر روز ہی سب کی نظر پڑتی ہے مگر بہت کم ہی لوگ اس کا بغور مشاہدہ کرتے اور پھر منفرد تاریخ کے حوالے سے آگاہ کرتے ہیں۔
ہر سال ہی کلینڈر میں کوئی ایسی تاریخ درج ہوتی ہے جو دوبارہ نہیں آسکتی یا پھر کئی سالوں انتظار کے بعد دوبارہ آتی ہے۔ جیسے اگر بات کی جائے گزشتہ برس کی تو گریگوری کیلنڈر میں جنوری کی 18 تاریخ بہت ہی خاص تھی کیونکہ 18 + 1 ملا کر 19 بنتے ہیں۔
اسی طرح 2012 میں دسمبر کی 12 تاریخ اور 2011 میں نومبر کی گیارہ تاریخ اہم تھی، اُس سے پیچھے اگر جائیں تو اکتوبر کی دس تاریخ 2010 میں بھی منفرد ہی نظر آئی جو دوبارہ لوٹ کر نہیں آسکتی۔
ہم عام طور پر تاریخ لکھنے کے لیے پہلے دن پھر مہینے اور پھر سال درج کرتے ہیں۔
موبائل اور کمپیوٹر پر تو تاریخ لکھنے کے تین علیحدہ علیحدہ طریقے ہیں، جیسے پہلے مہینہ پھر دن اور پھر سال، یہ طریقہ عام طور پر شمالی امریکا میں استعمال کیا جاتا ہے، اگر بات کی جائے یورپین انداز سے تاریخ لکھنے کی تو وہاں پہلے دن پھر مہینہ اور پھر سال لکھا جاتا ہے۔
تیسرا طریقہ چین میں عام طور پر استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ وہاں پہلے سال، پھر مہینے اور پھر تاریخ لکھی جاتی ہے۔
Month/Day/Year – MM/DD/YYYY – Mostly used in North America.
Day/Month/Year – DD/MM/YYYY – Mostly used in the European languages.
Year/Month/Day – YYYY/MM/DD – Mostly used in the Chinese language.
دنیا بھر میں تاریخ لکھنے کے لیے عام طور پر پورپین انداز اختیار کیا جاتا ہے۔
اگر بات کی جائے تو آج 10 تاریخ ہے ، گنتی کے حساب سے اکتوبر بھی دسواں مہینہ ہے اور سال 2020 ہے۔
تینوں فارمیٹ سے آج کے دن کی تاریخ لکھی جائے تو کچھ اس طرح سے بنے گی۔
10/10/2020 – MM/DD/YYYY
10/10/2020 – DD/MM/YYYY
2020/10/10 – YYYY/MM/DD
عام طور پر تاریخ کو مختصر لکھنے کے لیے سال کے دو ہندسے درج کیے جاتے ہیں جیسے 2019 میں صرف 19 اور 2020 میں صرف 20 استعمال کیا جارہا ہے۔
میتھس میں اگر 10 + 10 دس کو جمع کرو تو یہ 20 بن جاتے ہیں۔ اس طرح کی تاریخ دوبارہ کلینڈر میں آنے کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔