کراچی: سندھ میں ایک اسسٹنٹ کمشنر کو سفارش کے بغیر نوکری تو مل گئی لیکن اب یہ نوکری انھیں بہت مہنگی ثابت ہو رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں ایک اسسٹنٹ کمشنر 53 سالہ امتیاز احمد منگی کو بغیر سفارش نوکری حاصل کرنے کی یہ سزا دی جا رہی ہے کہ محض 10 ماہ میں ان کے 10 بار تبادلے کرائے گئے ہیں۔
اس صورت حال سے تنگ آئے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر نے چیف سیکریٹری سندھ کو رحم کی درخواست بھیج دی ہے، کیوں کہ وہ گزشتہ دس ماہ سے ان تبادلوں کی وجہ سے اب تک تنخوا سے بھی محروم ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنر نے پٹیشن میں کہا کہ سندھ میں میرا 10 جگہ تبادلہ ہوا جس کی وجہ سے ذہنی اذیت کا شکار ہوں، اسسٹنٹ کمشنر نے دہائی دی کہ کورنگی میں تعیناتی صرف 7 دن کے لیے کی گئی۔
انھوں نے کہا بار بار تبادلوں کے باعث 10 ماہ سے تنخواہ بھی نہیں ملی، محکمہ خزانہ ہر بار تبادلے پر نئے کاغذات طلب کرتا ہے۔
امتیاز منگی لاڑکانہ کے لاہوری محلے کے رہائشی ہیں، سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ سندھ، کراچی نے 2020 کے دوران ان کے 10 بار تبادلے کیے۔
امتیاز منگی کے پٹیشن کے مطابق ننگر پارکر میں ان کا تبادلہ 32 دنوں کے لیے، کمشنر آفس کراچی میں 10 دنوں کے لیے، اسسٹنٹ کمشنر کورنگی کے طور پر 2 ماہ 11 دن، سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ میں 1 ماہ اور ایک ہفتے کے لیے کیا گیا۔