بغداد: عراقی فورسز کا کہناہے کہ موصل میں آپریشن کے دوران اجتماعی قبر سے 100افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جہیں سرقلم کرکے دفنایاگیاتھا۔
تفصیلات کےمطابق عراقی فورسز کاکہناہےکہ داعش کے زیرقبضہ شہر حمام العلیل کے ایک کالج سےآپریشن کے دوران اجتماعی قبر سے 100 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں جنہیں قتل کرنے کے بعد دفنایا گیا تھا۔
عراقی حکام کا کہناہے کہ موصل سے تقریباََ 14کلومیٹر فاصلے پر داعش کے خلاف آپریشن کے دوران زرعی کالج میں اجتماعی قبر سے 100 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔
موصل میں داعش کے خلاف آپریشن کمانڈر کےمطابق قبر سے ملنے والے 100 شہریوں کی لاشوں کی تحقیقات حکام کی جانب سے بنائی گئی تحقیقاتی ٹیم کرے گی۔
مزید پڑھیں: داعش ہتھیار ڈال دے یا مرنے کےلیے تیار رہے،عراقی وزیراعظم
خیال رہےکہ گزشتہ ہفتے عراقی وزیراعظم حیدر العبادی کا کہنا تھا کہ ہم داعش کےگردگھیرا تنگ کر دیں گے اور انشاءاللہ سانپ کا سر بھی کاٹ دیں گے۔ان کے پاس فرار کا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں:عراق میں داعش نےبچوں سمیت 280افرادکوقتل کردیا
یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ داعش نے 284 بچوں اور نوجوان لڑکوں کو قتل کیاتھا۔داعش نے ان افراد کی لاشوں کو اجتماعی قبروں میں دفنانے کے لیے موصل کے کالعدم ایگری کلچر کالج میں بلڈوزرز کا استعمال کیا تھا۔
واضح رہے کہ موصل عراق میں داعش کا آخری گڑھ ہے اور اس کےدہشت گردوں نے سنہ 2014 میں شہر پر قبضہ کیا تھا۔موصل ہی میں دولت اسلامیہ کے رہنما ابو بکرالبغدادی نے عراق اور شام میں اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں خلافت کا اعلان کیا تھا۔