ہفتہ, جولائی 27, 2024
اشتہار

رفح میں روزانہ اوسطاً 100 فلسطینی شہید ہو رہے ہیں

اشتہار

حیرت انگیز

غزہ: عالمی برادری نے اسرائیل کو جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں فوجی آپریشن میں توسیع کے خلاف خبردار کر دیا ہے، تاہم صہیونی فورسز کی جانب سے رفح پر وحشیانہ فضائی اور سمندری بمباری جاری ہے، جس سے رفح میں روزانہ اوسطاً 100 فلسطینی شہید ہو رہے ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق گزشتہ متعدد دنوں سے رفح میں شدید بمباری جاری ہے، گزشتہ رات بھی شدید بمباری کی گئی، دوسری طرف امدادی تنظیمیں اور حکومتیں جنوبی غزہ کے شہر میں زمینی فوج بھیجنے کے منصوبے کے خلاف اسرائیل کو خبردار کر رہی ہیں، کیوں کہ رفح میں اس وقت 14 لاکھ سے زیادہ فلسطینی پناہ گزیں ہیں۔

اگرچہ اسرائیل کی زمینی افواج نے ابھی تک 64 مربع کلومیٹر (25 مربع میل) پر واقع رفح پر ’بھرپور‘ زمینی حملہ نہیں کیا ہے، تاہم وہاں پناہ لینے والے فلسطینیوں کو مسلسل بدترین فضائی حملوں کا سامنا ہے، جس میں روزانہ اوسطاً 100 افراد شہید ہونے کی اطلاعات ہیں۔

- Advertisement -

رفح کو ’محفوظ زون‘ قرار دیا گیا تھا لیکن اب اسرائیل کی جانب سے اس علاقے میں جو بے گھر فلسطینیوں کے لیے آخری پناہ گاہ ہے، مکمل پیمانے پر حملے کے منصوبے نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، اسرائیل کے اتحادیوں نے بھی اس پر شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔

امریکا کا لہجہ بھی پہلی بار بدل گیا ہے، امریکی صدر جو بائیڈن نے نیتن یاہو سے فون پر بات کی اور دو ٹوک لہجے میں کہا کہ رفح میں فوجی آپریشن ایک قابل اعتبار اور قابل عمل منصوبہ بندی کے بغیر آگے نہیں بڑھنا چاہیے، تاکہ 10 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی حفاظت اور مدد کو یقینی ہو۔

رفح میں رات بھر آپریشن کے دوران اسرائیلی فوج نے 2 یرغمالی چھڑا لیے

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے بھی چند دن قبل رفح پر اسرائیل کے حملے کے ’انتہائی خطرناک نتائج‘ کے خلاف خبردار کیا ہے، جب کہ مصر نے ’سنگین نتائج‘ اور شہر میں ’انسانی تباہی‘ کے مزید گہرے ہونے سے خبردار کیا ہے۔ اتوار کے روز عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈھانوم گیبریئس نے بھی کہا کہ رفح میں اسرائیل کے منصوبہ بند حملے کی اطلاعات ’انتہائی تشویش ناک‘ ہیں۔ انھوں نے ایکس پر لکھا کہ اس منصوبے کے نتائج 14 لاکھ فلسطینیوں کے لیے تباہ کن ہو سکتے ہیں جن کے پاس جانے کے لیے کوئی اور جگہ نہیں ہے، اور جن کے پاس صحت کی دیکھ بھال کے لیے تقریباً کوئی جگہ باقی نہیں بچی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں