منگل, جولائی 1, 2025
اشتہار

کراچی میں بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کے لیے 100 برس پرانے کنویں فعال

اشتہار

حیرت انگیز

بارش کے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے اور استعمال میں لانے کیلیے ذخیرہ کرنے کے لیے کراچی میں 100 برس پرانے کنویں فعال کر دیے گئے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک بھر میں پانی کی قلت ہے۔ کراچی شہر بھی اس کا شکار ہے۔ شہر قائد میں اکثریت پانی کے حصول کے لیے زیر زمین بورنگ پر انحصار کرتی ہے۔ یہ پانی انسانی صحت کے لیے مضر ہے، لیکن عوام اس کا استعمال کھانے پینے کے علاوہ دیگر امور میں کرتے ہیں۔

تاہم اب کراچی میں زیر زمین پانی کی سطح پر خطرناک حد تک نیچے چلی گئی ہے۔ زیر زمین پانی کی سطح کو بڑھانے کے لیے مختلف نجی اداروں اور شخصیات کی جانب سے بارش کا پانی ذخیرہ کر کے زیر زمین پانی کی سطح بڑھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جب کہ اس کو دیگر کاموں میں بھی استعمال میں لایا جا رہا ہے۔

شہر قائد میں پانی کی قلت کے بعد بارش کے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے اور مفید استعمال کے لیے اب کراچی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔

اس سلسلے میں برنس گارڈ میں تقریباً ایک صدی قبل 1927 میں بنے ہوئے چار کنویں فعال کر دیے گئے ہیں۔

اس حوالے سے کے ایم سی ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ کنویں فعال ہونے سے آئی آئی چندریگر روڈ، آرٹس کونسل اور سندھ سیکریٹریٹ کے اطراف بارش کا پانی جمع نہیں ہوگا۔ ذخیرہ کیا گیا یہ پانی پارکس میں استعمال کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ برنس گارڈن میں بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کیلئے مزید ایک اور ٹینک بھی بنایا جارہا ہے۔ نئے ٹینک میں ایک لاکھ گیلن پانی ذخیرہ کیا جا سکے گا۔

واضح رہے کہ ناقص انتظامات کے باعث معمولی بارش بھی کراچی کے شہریوں کے لیے رحمت کے بجائے زحمت بن جاتی ہے۔ سڑکیں تالاب اور نشیبی علاقے زیر آب آنے سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں