اتوار, دسمبر 29, 2024
اشتہار

نایاب مرض میں مبتلا 11 ماہ کی بچی کو انجکشن کے لیے چاہیے 14 کروڑ روپے

اشتہار

حیرت انگیز

ایک نایاب بیماری میں مبتلا 11 ماہ کی بچی کی ماں عدالت پہنچ گئی، 14 کروڑ روپے کے مہنگے علاج کے لیے مدد کی درخواست کردی۔

اسپائنل مسکولر ایٹروفی (ایس ایم اے) نامی بیماری کا واحد علاج ’زولگینسما‘ نامی انجیکشن ہے جو کہ کافی مہنگا ہے، ننھی بچی کی ماں کی جانب سے سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی ہے اور اس بیماری کے بارے میں تفصیلات بتائی گئی ہیں۔

بھارتی سپریم کورٹ کو درخواست میں بتایا گیا ہے کہ اس بیماری میں فالج اور سانس بند ہونے جیسے مسائل کی وجہ سے 24 ماہ کی عمر تک مریض کی موت ہو جاتی ہے، بچی کی جان بچانے کے لیے وقت کافی کم ہے۔

- Advertisement -

نایاب بیماری کے علاج کے اخراجات انتہائی زیادہ ہیں، بیماری کا واحد علاج ’زولگینسما‘ نامی انجیکشن ہے، اس انجیکشن کو لگانے کے لیے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) نے 14 کروڑ 20 لاکھ روپے کا خرچ بتایا ہے۔

سپریم کورٹ میں داخل کی گئی درخواست میں بچی کی ماں نے بتایا کہ بچی کے والد ایئر فورس میں نان کمیشنڈ آفیسر ہیں، تاہم اس نایاب بیماری کے علاج کیلئے اخراجات انھیں نہیں دیے جا رہے ہیں۔

بچی کے والد نے فوجیوں کے درمیان کراؤڈ فنڈنگ کی اجازت مانگی لیکن اعلیٰ افسران نے اس کے لیے منع کر دیا۔ سبھی یونٹوں کو میسج بھیجا گیا لیکن اس سے کوئی خاص فائد نہیں ہوا۔

درخواست میں بتایا گیا کہ بیکانیر میں اسی نایاب بیماری میں مبتلا ایک بچے کے والد استاد تھے، ان کے محخمے نے اپنے اسٹاف کو پیغام بھیجا اور سب کی رضامندی سے سب کی تنخواہ سے 60-60 روپے کاٹ کر بچے کے علاج کے لیے ضروری رقم جمع کی گئی۔

تاہم بھارتی فضائیہ نے بچی کے اہل خانہ کو خود ہی فوجیوں سے مدد مانگنے سے بھی روک دیا ہے، درخواست گزار نے سپریم کورٹ سے اس معاملے میں فوری طور پر مداخلت کی گزارش کی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں