کابل: افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر متقی کا کہنا ہے کہ پڑوسیوں کےساتھ ساتھ ہم خلیجی ممالک سے بھی خصوصی تعلقات چاہتے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق عبوری افغان وزیر خارجہ امیر متقی نے ایک بیان میں کہا کہ ہم کسی ملک کےمعاملات میں مداخلت نہیں کرتے، ہم نے کسی غیر ملکی مداخلت کےبغیر ایک آزاد حکومت بنائی ہے، ہم دوسروں سے باہمی تعاون کی توقع رکھتےہیں۔
عبوری وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پورا افغانستان اب نئی حکومت کی چھتری تلےحالت پُرامن ہے، ہم تمام ممالک کےساتھ متوازن تعلقات چاہتےہیں، ہم اپنے پڑوسیوں کےساتھ ساتھ ساتھ چاہتےہیں خلیجی ممالک کیساتھ خصوصی تعلقات چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امارت اسلامیہ اور امریکی وفد میں اہم مذاکرات، دوبارہ ملاقات پر اتفاق
یاد رہے کہ دو روز قبل افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد دوحہ میں افغان طالبان اور امریکا کے اعلیٰ سطح وفود کی پہلی بار ملاقات ہوئی تھی، جس میں امارات اسلامیہ کے وزیرخارجہ نے امریکا سے افغان قومی بینک کے ذخائر پر عائد پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
دونوں فریقین نے مذاکرات کے پہلے دور کو انتہائی کامیاب قرار دیا تھا اور بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا تھا، مذاکرات کے بعد امیر متقی کا کہنا تھا کہ امریکا افغانستان کی فضائی حدود کی خودمختاری کا احترام کرے اور ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کرے۔