سری نگر: آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 113 واں روز ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جارحیت بدستور جاری ہے اور وادی میں لاک ڈاؤن کا 113واں روز ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 4 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔
سابق بھارتی وائس ایئرمارشل کا مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کا اعتراف
یاد رہے کہ دو روز قبل بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر یخ بستہ جیل ہے، 80 لاکھ کشمیری یخ بستہ قید میں ہیں، صورت حال نارمل کیسے کہہ سکتے ہیں۔
سابق بھارتی وائس ایئر مارشل کپل کاک نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔