کراچی: 11 ویں جماعت کے متنازع نتائج کی تحقیقات کے لیے قائم کمیٹی کی رپورٹ مکمل ہو گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ امتحانی کاپیوں کی جانچ پڑتال درست کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گیارہ ویں جماعت کے نتائج پر اعتراضات کے معاملے میں قائم کی گئی کمیٹی نے رپورٹ میں کہا ہے کہ نتائج کے حوالے سے شکایات پائی گئی ہیں اور بعض غلطیوں کی نشان دہی بھی کی گئی ہے، تاہم غلطیوں سے یہ ثابت نہیں ہوا کہ رزلٹ کی تیاری میں جان بوجھ کر کوئی غفلت کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نتائج متاثرہ ہونے کی ایک وجہ کتابوں کی فراہمی بھی ہے، سلیبس بھی بروقت مکمل نہ ہو سکا، اس لیے رزلٹ متاثر ہوئے۔
واضح رہے کہ وائس چانسلر این ای ڈی ڈاکٹر سروش لودھی اور ان کی ٹیم نے اپنی رپورٹ آج مکمل کی ہے، اور اپنے قیام سے آج تک کمیٹی نے متعدد مرتبہ انٹر بورڈ میں اپنے اجلاس منعقد کیے، یہ کمیٹی 12 فروری تک اپنی رپورٹ سندھ اسمبلی کو دے گی۔
رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ امتحانی نتائج کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ تیار ہو چکی ہے، شکایات اور لاپرواہی بھی سامنے آئی ہے، تاہم نتائج کی جانچ پڑتال درست تھی۔